مرشد آباد22دسمبر: ایک طرف 'ایم آئی ایم' (MIM) کا ابھار اور دوسری طرف ہمایوں کبیر کی نئی پارٹی کا اعلان؛ اس صورتحال میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں مرشد آباد ضلع کی 22 نشستوں پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگار اس حساب کتاب میں مصروف ہیں کہ ووٹوں کی تقسیم سے کس کا پلہ بھاری ہوگا۔ اسی دوران، نئی پارٹی کا اعلان کرتے ہی ہمایوں کبیر نے انتخابی ریاضی سمجھا دی ہے۔ پیر کے روز ہمایوں کبیر نے مرشد آباد میں 'جنتا اونین پارٹی' (Janata Unnayan Party) کے نام سے نئی جماعت کا اعلان کیا اور اسٹیج سے ہی کئی نشستوں پر امیدواروں کے نام بھی سامنے لے آئے۔ انہوں نے ترنمول کانگریس اور ممتا بنرجی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ مرشد آباد میں ترنمول کا کھاتہ نہیں کھلنے دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ضلع کی تمام نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔"مرشد آباد کی 22 سیٹوں پر (ترنمول) کھاتہ کھول کر دکھائے۔ اگر میں زندہ رہا تو ترنمول کو 'زیرو' کر دوں گا۔ البتہ بی جے پی اپنی ایک دو نشستیں بڑھا سکتی ہے۔ بی جے پی کی جو حکمت عملی اور مالی طاقت ہے، اس سے ان کی سیٹیں بڑھ سکتی ہیں، لیکن ترنمول زیرو ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ ہمایوں کبیر کے اس فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں کہ آیا کوئی بڑی طاقت پس پردہ ان کی حمایت کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ترنمول کے ترجمان تنمے گھوش نے کہا: "پارٹی بنانا ہر کسی کا حق ہے، لیکن انتخابات پر اس کا کیا اثر ہوگا یہ نتائج ہی بتائیں گے۔ کوئی نہ کوئی پس پردہ شہ دے کر ووٹ تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ عوام کو سمجھنا چاہیے کہ انہیں (ہمایوں کو) ووٹ دینے کا مطلب بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ترنمول عوام کے ساتھ مل کر سیاست کرتی ہے، ہمایوں کے عمل سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
Source: PC- tv9bangla
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی