ہوڑہ : ریاستی حکومت ہوڑہ میونسپلٹی علاقے میں 50 کے بجائے 66 وارڈ رکھنے کے لیے ایک بار پھر قانونی ترمیم لانے جا رہی ہے۔ بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں انتظامیہ کے فیصلے پر مہر ثبت کردی گئی۔ اس میونسپلٹی کے ساتھ کافی عرصے سے پیچیدگیاں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اقدام اس گڑبڑ کو دور کرنے کے لیے ہے۔انتظامی ذرائع کے مطابق ہوڑہ میونسپلٹی ایکٹ 1980 میں ترمیم کے لیے دوبارہ اسمبلی میں بل لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔2015 میں ترنمول حکومت نے ہوڑہ میونسپلٹی کو بالی میونسپلٹی میں ضم کرکے کل 66 وارڈ بنائے۔ اگرچہ 50 ہوڑہ میونسپلٹی کے تحت تھے، بعد میں انتظامی مسائل پیدا ہوئے۔ نتیجے کے طور پر بالی میونسپلٹی کو 2021 میں دوبارہ ہوڑہ میونسپلٹی سے الگ کر دیا گیا لیکن اس وقت کے گورنر جگدیپ دھنکھر نے اس فیصلے پر اپنی مہر نہیں لگائی۔بعد میں، 2025 میں، گورنر سی وی آنند بوس نے اس کی منظوری دی۔ قواعد کے مطابق اگر بالی میونسپلٹی ہوڑہ میونسپلٹی کو چھوڑ دیتی ہے تو ہوڑہ میونسپلٹی میں وارڈوں کی تعداد کم ہونے والی ہے۔ لیکن اب ہوڑہ میونسپلٹی الگ ہونے کے باوجود ریاستی حکومت 50 کے بجائے 66 وارڈ رکھنا چاہتی ہے۔ وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں اس میونسپلٹی کی آبادی دوگنی ہو گئی ہے۔ اس لیے وارڈز میں اضافہ ضروری ہے۔ اس لیے ریاستی کابینہ نے اس قانون میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔غور طلب ہے کہ ہوڑہ میونسپلٹی میں کافی عرصے سے ووٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ آخری الیکشن 2013 میں ہوا تھا حالانکہ الیکشن 2018 میں ہونا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ابھی کے لیے وہاں ایک ایڈمنسٹریٹر لگا دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اس تعطل کو حل کرنے میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
Source: social media
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا