ہگلی29نومبر: الیکشن کمیشن نے بنگال سمیت 12 ریاستوں میں SIR کا اعلان کیا ہے۔ بی ایل اوز 3 نومبر سے گھر گھر جائیں گے۔ عام لوگ طرح طرح کے خوف میں مبتلا۔ اس ماحول میں فرفورہ شریف کے پیرزادہ طحہٰ صدیقی نے خصوصی نظر ثانی کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی آر کے نام پر مسلمانوں کو باہر کرنے اور ہراساں کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ کمیشن کے ساتھ تعاون کریں گے۔ تاہم اگر درست ووٹروں کے نام چھوڑے گئے تو کمیشن کو جواب دینا پڑے گا۔ خصوصی نظرثانی کے اعلان کے بعد سے بنگال میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے۔ اس عمل کے حوالے سے عام لوگوں میں لامتناہی سوالات ہیں۔ بہت سے لوگ دوبارہ خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ تاہم الیکشن کمیشن نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ کسی بھی درست ووٹر کا نام نہیں چھوڑا جائے گا۔ لیکن فرفورا کے پیرزادہ طحہٰ صدیقی کو SIR میں بادل نظر آتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ عمل مسلمانوں کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کرنے کی سازش ہے۔ طحہٰ نے ایک سوال اٹھایا اور کہا، "سرکاری ضابطوں کے مطابق SIR لاگو کیا جائے گا۔ لیکن کیا اس پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کو منتخب طور پر خارج نہیں کیا جائے گا؟ صحیح دستاویزات ہونے کے بعد، کیا انہیں تبدیل کرکے دوسرا درجہ نہیں دیا جائے گا؟ جو بہار میں ہوا، وہ یہاں نہیں ہونا چاہیے۔ کام غیر جانبداری سے ہونا چاہیے۔ میرے خیال میں SIR کے نام پر بنگالی مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا