کانتھی26دسمبر: اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ ریاست میں خواتین پر مظالم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، حالانکہ حکمران جماعت ان الزامات کو مسترد کرتی رہی ہے اور حالیہ جنسی زیادتی کے واقعات میں انتظامیہ کی جانب سے فوری کارروائی کی مثالیں دی جاتی ہیں۔ تاہم، اس صورتحال میں ریاست کے وزیرِ ماہی گیری بپلپ رائے چودھری (Biplab Roy Chowdhury) کا ایک الگ ہی موقف سامنے آیا ہے، جس سے ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ خواتین پر ہونے والے مظالم کی ذمہ داری انتظامیہ کو لینی ہوگی۔ رام نگر 1 پنچایت سمیتی کی جانب سے 'نندنی میلہ' کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے دوران وزیر موصوف نے اسٹیج سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اب صبح سویرے اخبار کھولتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ شاید کسی لڑکی پر ظلم کی خبر نکلے گی۔ یہ سب دیکھ کر شرم آتی ہے۔ اب صرف شرمندہ ہونے سے کام نہیں چلے گا، بلکہ لڑکیوں کو مزید آگے بڑھانا ہوگا۔" اس تقریب میں مقامی ایم ایل اے اکھل گری، ترنمول لیڈر نتائی سار، امیہ بھٹاچاریہ، حبیب الرحمان اور بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر (BDO) کنتل چٹوپادھیائے بھی موجود تھے۔ وزیر نے مزید کہا: "وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کوشش کر رہی ہیں، لیکن ہر کوئی اس میں ساتھ نہیں دے رہا۔ اب بھی بہت سے لوگ پیچھے ہیں۔ تاہم، ایک امید افزا بات یہ ہے کہ اسکولوں میں طالبات کی تعداد بڑھ رہی ہے۔" بپلپ رائے چودھری نے معاشرے کے شر پسند عناصر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ برے لوگ اس طرح کے واقعات انجام دے رہے ہیں اور ہم انہیں خبردار کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پولیس اور انتظامیہ کو مزید چوکس اور محتاط رہنے کا پیغام بھی دیا۔ ان کے اس بیان نے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کیونکہ انہوں نے بالواسطہ طور پر انتظامیہ کی کوتاہیوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا