سلی گوڑی 23دسمبر: دارجلنگ میں سیاحوں کا رش بڑھ گیا ہے۔ سامنے کرسمس ہے اور اس کے ایک ہفتے بعد سالِ نو کا جشن۔ تاجروں کا خیال ہے کہ اس دوران دارجلنگ اور پہاڑوں کے دیگر مقامات پر بڑی تعداد میں لوگ سیر و تفریح کے لیے آئیں گے۔ تاہم، اس خوشگوار موسم میں تشویش کے بادل بھی منڈلا رہے ہیں، کیونکہ پہاڑی اور میدانی علاقوں کے گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے درمیان تنازع اب تک حل نہیں ہو سکا ہے۔ اسی دوران میدانی علاقوں کے ڈرائیوروں نے دوبارہ وارننگ دی ہے کہ پہاڑ سے آنے والی کسی بھی گاڑی کو سلیگوڑی یا دیگر میدانی علاقوں سے سواریاں اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پیر کے روز ڈرائیوروں کی جانب سے اس سلسلے میں انتظامیہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا ہے۔ سیاحتی شعبے سے وابستہ کاروباری دیباشیش میترا کا کہنا ہے کہ پہاڑی ڈرائیور 'دادا گیری' کر رہے ہیں، اسی لیے یہ سخت فیصلہ لینا پڑا۔ ان کے بقول، "اب کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اگر ہمیں پہاڑوں میں گاڑیاں نہیں چلانے دی جائیں گی، تو وہ بھی میدانی علاقوں میں گاڑیاں نہیں چلا سکیں گے۔ واضح رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب پہاڑی ڈرائیوروں نے اعلان کیا کہ سلیگوڑی سمیت میدانی علاقوں کی گاڑیاں پہاڑ سے مسافروں کو لے کر واپس نہیں آ سکتیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے دونوں گروپوں کے درمیان یہ کشیدگی جاری ہے۔ اب میدانی ڈرائیوروں کے اس تازہ فیصلے سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سیاحتی سیزن کے دوران مسافروں کو گاڑیوں کی قلت اور شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی