مرشد آباد : الیکشن کمیشن نے ضلعی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اساتذہ کو بی ایل او کے فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنے ا سکولوں میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بدھ کو کرشن نگر، ندیا اور برہم پور، مرشد آباد میں ڈپٹی الیکشن کمشنر گیانیش بھارتی نے ہدایت دی کہ بی ایل او کے طور پر تقرر کردہ کسی بھی ٹیچر کی نگرانی کی جائے تاکہ ہیڈ ماسٹر یا ان کے اسکول کی انتظامی کمیٹی کا کوئی رکن اسے 'ناراض' نہ کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ کام نہ کرنے والے بی ایل او کے خلاف کارروائی کی جائے۔الیکشن کمیشن کے چار رکنی وفد نے آج کرشن نگر اور پھر برہم پور میں ضلع مجسٹریٹ اور دیگر سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) منوج اگروال اور ایڈیش ل سی ای او دیبیندو داس نے شرکت کی۔ کمیشن کے مطابق کئی جگہوں سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بی ایل اوز کے طور پر تعینات اساتذہ کو اسکول حکام کے دباو کی وجہ سے فارم کی تقسیم اور جمع کرانے میں مسائل کا سامنا ہے۔ جب بی ایل او فارم تقسیم کرنے یا جمع کروانے جاتے ہیں تو ان کے ہیڈ ماسٹرز 'غیر حاضر' ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے آج اس معاملے پر چوکسی کا حکم دیا ہے۔ کمیشن نے بی ایل او کام نہ کرنے پر کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ریاست میں ایس آئی آر فارموں کی تقسیم تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ فارم جمع کرنے کا کام جاری ہے۔ اس کام کو 26 تاریخ تک مکمل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اجلاس میں سرور کی بندش اور ایپ میں تکنیکی مسائل کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ گیانیش بھارتی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ کمیشن کے مطابق آج شام 6 بجے تک ریاست میں 7,64,11,083 یا 99.7 فیصد گنتی فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ 2.26 لاکھ سے کچھ زیادہ باقی ہیں۔ جمع کرائے گئے 1,41,21,202 فارموں کی معلومات کو ڈیجیٹائز کر کے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔
Source: social media
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی