کلکتہ : پہلگام میں عسکریت پسندوں کا نشانہ نہ صرف معصوم سیاح تھے، بلکہ سرکاری سیکورٹی ایجنسی کے اہلکار اور اہلکار بھی تھے۔ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کی ایک شاخ نے باضابطہ اعلان کرتے ہوئے ایسا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے بعد حکومت نے سینٹرل سیکیورٹی ایجنسی کے افسران اور ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ باہر جاتے وقت اپنی شناخت یا پیشہ کسی کو ظاہر نہ کریں۔ اس معلومات کو کبھی بھی شیئر نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر اگر آپ کشمیر یا شمال مشرقی ہندستان جا رہے ہیں۔ اس سے ان کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔یہ ہدایت کولکاتہ سمیت ریاست کی مرکزی سیکورٹی ایجنسیوں کو پہلے ہی موصول ہو چکی ہے۔ اس لیے اس ریاست اور کولکتہ میں کام کرنے والی مرکزی انٹیلی جنس، سیکورٹی اور تفتیشی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو بھی چوکنا کردیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیر کے پہلگام ضلع میں عسکریت پسندوں نے ملکی سلامتی سے وابستہ لوگوں کو نشانہ بنایا۔ جاسوسوں کے مطابق وہ کافی عرصے سے اس معاملے پر معلومات اکٹھی کر رہے تھے۔ انٹیلی جنس ذرائع نے یہاں تک اطلاع دی کہ پہلگام میں عسکریت پسندوں نے تین ججوں کو نشانہ بنایا۔ ان میں سے کم از کم ایک آندھرا پردیش سے ہے۔ حالانکہ تینوں ججوں کے اہل خانہ ایک ساتھ بایسرن گئے تھے، لیکن وہ کچھ دیر کے لیے گاڑی سے باہر نکلے، اس جگہ کو دیکھا اور پھر دوسری جگہ چلے گئے۔ اس لیے عسکریت پسند ان پر حملہ نہیں کر سکتے تھے۔دریں اثنا، پاکستانی عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے 'دی ریزسٹنس فرنٹ' کی جانب سے 'کشمیر ریزسٹنس' نے یہ دعویٰ کرنے کی دھمکی دی ہے کہ پہلگام ہشت گردانہ حملہ دہلی اور اس کے حامیوں کے لیے 'ویک اپ کال' ہے۔ عسکریت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ سیاحوں کے علاوہ کئی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں، بحریہ اور سیکیورٹی میں شامل دیگر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ عسکریت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ اس مرکزی ایجنسی کے لوگوں کو دہلی نے سیاحت کی آڑ میں وادی کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ کرنے کے لیے بھیجا تھا۔
Source: Social Media
کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس ایس سی سے متعلق توہین عدالت کیس کو قبول نہیں کیا
ہائی کورٹ نے ہائی پرائمری کیس میں ریاست کی اپیل خارج کردی
ہائر سکنڈری کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا
امیت شاہ نےحملے کے بعد وزرائے اعلی کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی،ممتا بھی موجود تھیں
موک ڈرل: مشق کی تیاریاں وزیراعلیٰ کی زیر نگرانی جاری، ہزاروں سوک رضاکار بھی ’گراﺅنڈ‘ پرموجود
نوکری منسوخی کیس میں وکاش رنجن بھٹاچاریہ کی عرضی قبول نہیں، عدالت میں ریاست کو بڑی راحت
1971 کی پاک بھارت جنگ کے بعد پہلی بار ملک گیر سویلین مشقیں بدھ کو ہوں گی
امیت شاہ نےحملے کے بعد وزرائے اعلی کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی،ممتا بھی موجود تھیں
کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس ایس سی سے متعلق توہین عدالت کیس کو قبول نہیں کیا
شمالی کلکتہ کے ایک خستہ حال تین منزلہ مکان کے دروازے پر لٹکا ہوا ایک سائن بورڈ اچانک سب کی توجہ کا مرکز بنا
موک ڈرل: مشق کی تیاریاں وزیراعلیٰ کی زیر نگرانی جاری، ہزاروں سوک رضاکار بھی ’گراﺅنڈ‘ پرموجود
نوکری منسوخی کیس میں وکاش رنجن بھٹاچاریہ کی عرضی قبول نہیں، عدالت میں ریاست کو بڑی راحت
ریاستی وزراءنے کشمیر میں مارے گئے بٹن اور سمیر کے گھر جاکر مالی امداد فراہم کی
دیگھا کی جگن ناتھ مورتی پوری کی نیم کی لکڑی سے نہیں چرائی گئی: اڑیسہ کے وزیر