کلکتہ : ریلوے خواتین مسافروں کے لیے محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ سیالدہ ڈویڑن نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں کہ خواتین کو کسی قسم کی جنسی ہراسانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، خاص طور پر ٹرینوں اور اسٹیشن کے احاطے میں۔ اسی لیے تمام EMU لوکل ٹرینوں میں خواتین کے ایک اضافی ڈبے کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، اب تمام EMU ٹرینوں میں خواتین کے مزید ڈبے شامل کیے گئے ہیں۔ یہ فیصلہ خواتین کے رش کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، خاص طور پر صبح یا شام کے رش کے اوقات میں۔حال ہی میں اشوک نگر، باراسات وغیرہ اسٹیشنوں سے مرد مسافروں کے احتجاج کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ خواتین کے ڈبوں کی تعداد میں اضافے پر مسافروں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ لیکن اس خواتین کے کمرے کو کیوں بڑھایا گیا؟ واقعی کتنی ضرورت ہے؟سیالدہ ڈویڑن میں خواتین مسافروں کی تعداد کل مسافروں کا تقریباً 25 فیصد ہے۔ اس لیے پچھلی دو خواتین کوچز کے علاوہ خواتین کے ایک اور ڈبے کو شامل کر کے بھیڑ کو کنٹرول کرنا ممکن ہو گیا ہے۔خواتین کے ڈبے میں اتنا ہجوم تھا کہ ادھر ا±دھر جانا مشکل تھا۔ اسٹیشنوں پر ٹرینوں کے اوور رکنے یا حادثات کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا تھا۔ اس لیے ہجوم کو کم کرنے کے لیے خواتین کے کمرے کو بڑھانا ضروری ہو گیا
Source: Social Media
دلیپ گھوش کی بیوی بننے والی رنکو نے اپنے بیٹے کے بارے میںکیا کہا؟
سنگھ اور بی جے پی رہنماوں نے دلیپ کو 'بغیر دعوت کے' مبارکباد دی
کولکاتا ہوڑہ سمیت دس اضلاع میں اورنج الرٹ جاری
سیاسی حلقوںمیں دلیپ گھوش کی شادی کی دھوم
میونسپلٹی نے 11 کمپنیوں کو منسلک جائیداد کی قیمت کا اندازہ لگانے کے لیے فہرست میں شامل کیا
پولیس ہراسانی کا شکار ہے، نگرانی بڑھائی جائے گی۔