Bengal

رانا گھاٹ کے ایم پی جگن ناتھ سرکار نے متواﺅں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئے

رانا گھاٹ کے ایم پی جگن ناتھ سرکار نے متواﺅں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئے

ندیا : جو لوگ 2024 تک ہندستان آئے ہیں، وہ بھی جو اب بھی مغربی بنگال سے آرہے ہیں، انہیں شہریت دی جانی چاہیے۔ شہریت نہ دی گئی تو بھوک ہڑتال کریں گے۔ اس بار بی جے پی رکن پارلیمنٹ اس مطالبہ کے ساتھ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم سے اپیل کریں گے۔ رانا گھاٹ لوک سبھا حلقہ کے رکن جگن ناتھ سرکار نے اس مطالبہ پر متواﺅں کے ساتھ احتجاج کیا۔متواس پہلے ہی ٹھاکر باڑی میں احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ ترنمول ایم پی متو والا ٹھاکر کی قیادت میں دہلی بھی جانے والے ہیں۔ دریں اثنا، راناگھاٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ، جہاں متواس زیادہ تر ہیں، نے بھی یہی مطالبہ اٹھایا ہے۔ متوا برادری کا ایک بڑا طبقہ اس لوک سبھا حلقہ میں رہتا ہے۔ 2009 میں راناگھاٹ حلقہ کی تشکیل کے بعد، ترنمول نے پہلی دو بار اقتدار حاصل کیا۔ تاہم 2019 کے انتخابات میں وہاں کنول کا پھول کھلا۔ یہ جگناتھ ہی تھے جنہوں نے گزشتہ انتخابات میں راناگھاٹ حلقہ میں مکتمن ادھیکاری کو شکست دے کر ووٹروں کا اعتماد جیتا۔ اس بار وہ وزیر اعظم سے ان کے مفادات کے تحفظ کی اپیل کرنے جا رہے ہیں۔ان کے مطابق بہت سے لوگ اپنے مذہب کی حفاظت کے لیے بنگلہ دیش سے ہجرت کر چکے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے ووٹر لسٹ میں نام ڈالنے کے لیے پیسے بھی ادا کیے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا نام ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہو سکا۔ اس ملک میں ان کے حقوق ہیں، اس لیے ان کے حقوق کے حصول کے لیے متوا جلوس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جگن ناتھ کے الفاظ میں، "تمام بے گھر لوگوں کو شہریت دی جانی چاہیے۔ جو لوگ 2014 میں نہیں بلکہ آج تک آئے تھے، انہیں بھی شہریت دی جانی چاہیے۔" اور اگر ایسا نہیں ہے تو جگن ناتھ نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں ایک وطن بنائیں اور ایک آزاد ملک بنائیں۔رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں مطالبہ کریں گے کہ ہندستان-بنگلہ دیش سرحدی علاقے اور مغربی بنگال میں ظلم و ستم کے بعد ہندستان میں پناہ لینے والے متواس اور ہندوﺅں کو سی اے اے کے ذریعے شہریت دی جائے۔ غور طلب ہے کہ مرکزی وزرائے مملکت شانتنو ٹھاکر اور سبرت ٹھاکر نے بھی اس سی اے اے کے ذریعے شہریت دینے کا یقین دلایا ہے۔ حالانکہ ترنمول نے بھی اس پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اس بار جگن ناتھ نے آواز اٹھائی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments