Kolkata

پولس کے ہاتھوںنوجوان کی موت ، اہل خانہ نے کورٹ سے رجوع کیا

پولس کے ہاتھوںنوجوان کی موت ، اہل خانہ نے کورٹ سے رجوع کیا

پولیس حراست میں نوجوان کی موت پر اہل خانہ عدالت میں پیش ہوئے۔ بدھ کو ہائی کورٹ میں جسٹس امرتا سنہا کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ اس نے مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی۔ کل یعنی جمعرات کو 30 جون کو سماعت کا امکان۔ اس روز مقتول ابو صدیق ہلدر کے چچا محسن ہلدر کے گھر سے طلائی زیورات چوری ہو گئے۔ اس نے پولیس سے شکایت کی۔ اس کے بعد یکم جولائی کو تھانہ دھولاہٹ کی پولیس محسن ہلدر اور اس کے بھتیجے ابو صدیق کو تھانے لے گئی۔ مبینہ طور پر محسن کو اپنے بھتیجے کے نام چوری کی شکایت لکھوانے پر مجبور کیا گیا۔ الزام ہے کہ اس کے بعد ابو صدیق کو تھانے میں بار بار مارا پیٹا گیا۔ ابو صدیق کو 4 جولائی کو کاکڈویپ سب ڈویڑنل عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ اس دن اسے ضمانت مل گئی۔ لیکن پھر وہ شدید بیمار تھا۔ اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈائمنڈ ہاربر، متھرا پور کے بعد انہیں چترنجن اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن اس کی حالت بگڑنے پر نوجوان کو پیر کو پارک سرکس کے ایک نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا۔ رات دس بجے کے قریب نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ نوجوان کی موت پولیس حراست میں مار پیٹ کی وجہ سے ہوئی ہے۔

Source: mashrique

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments