گووند رائے: پہاڑ میں تقرری بدعنوانی کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ 313 اساتذہ کی ملازمتیں منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے جی ٹی اے نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جلپائی گوڑی سرکٹ بینچ میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس تپوبرتا چکرورتی اور جسٹس بسواروپ چودھری کے ڈویژن بینچ میں ہوگی۔ قبل ازیں، جسٹس بسواجیت باسو کی عدالت میں اس کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ طویل سماعت کے بعد جسٹس باسو نے جی ٹی اے کے زیر انتظام علاقوں میں 313 اساتذہ کی ملازمتیں ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ الزامات کے مطابق، جی ٹی اے کے تحت اسکولوں میں بغیر کسی اشتہار کے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر اساتذہ کا تقرر کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے منظرِ عام پر آتے ہی پہاڑی علاقوں کے اسکولوں میں غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کی کال دے دی گئی اور اساتذہ نے احتجاج شروع کر دیا۔ اگرچہ جی ٹی اے کی جانب سے پہلے ہی کہا گیا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے، اسی کے پیش نظر آج بروز منگل سنگل بینچ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ڈویژن بینچ میں عرضی داخل کر دی گئی ہے۔ اس معاملے میں پہلے کلکتہ ہائی کورٹ نے سی بی آئی (CBI) انکوائری کا حکم دیا تھا، جسے ریاست نے چیلنج کیا اور بعد میں معاملہ سپریم کورٹ تک بھی پہنچا، تاہم اب یہ دوبارہ ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی