کلکتہ : ایک شدید زخمی جونیئر ڈاکٹر کو کلکتہ لایا گیا۔ اسے زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ فی الحال نوجوان جونیئر ڈاکٹر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ طالب علم ڈاکٹر نے اتوار کو کانتھی کے رگھوناتھ آیوروید کالج کے ہاسٹل سے چھلانگ لگا دی۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس نے چھلانگ کیوں لگائی۔معلوم ہوا ہے کہ نوجوان جونیئر ڈاکٹر نے اتوار کی رات تقریباً 10:30بجے کانتھی آیوروید کالج کے ہاسٹل سے چھلانگ لگا دی۔ ہم جماعت نے بتایا کہ نوجوان خاتون فون پر بات کر رہی تھی۔ اچانک ایک آواز آئی، پھر اس نے دیکھا کہ نوجوان عورت زمین پر پڑی ہے۔ اسے فوری طور پر بچایا گیا اور کنتھی ڈیویڑنل اسپتال لے جایا گیا۔ بعد میں جب حالت بگڑ گئی تو انہیں 2.30 بجے کے قریب کلکتہ کے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ فی الحال جونیئر ڈاکٹر کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔جونیئر ڈاکٹر کے اہل خانہ اس معاملے پر اپنا منہ کھولنے سے گریزاں ہیں۔ تاہم، اسی کالج کی ایک طالبہ نے کہا، ”لڑکی چوتھی منزل پر بیٹھی باتیں کر رہی تھی۔ تب میں وہاں نہیں تھی۔ میں نے سنا ہے کہ گر گئی۔ لڑکی کو تھوڑا سا مسئلہ تھا۔ وہ کسی سے خاص بات نہیں کرتی تھی۔ کلاس میں بھی خاموشی رہتی تھی۔جونیئر ڈاکٹر کلکتہ کے قصبہ کا رہنے والی ہے۔ وہ کانتھی آیوروید کالج کا سال اول کا طالب علم تھی۔ مختلف ذرائع کے مطابق ہاسٹل میں جونیئر ڈاکٹر جس کمرے میں مقیم تھا اس کا اس کے روم میٹ سے جھگڑا ہوا۔ اسی لیے اس نے چھلانگ لگائی یا نہیں، اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
Source: social media
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
مشرقی کولکتہ کے آنند پور میں نہر سے لاپتہ شخص کی لاش برآمد
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
جو کسی قابل ہوتے ہیں ان کی ہی عزت ہوتی ہے: دلیپ گھوش
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش