Bengal

نوجوان ایس آئی آر کے خوف سے غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیش فرار ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا

نوجوان ایس آئی آر کے خوف سے غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیش فرار ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا

کوچ بہار : بی جے پی ایک طویل عرصے سے آواز اٹھا رہی ہے کہ بنگلہ دیشی درانداز مغربی بنگال میں رہ رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ دراندازوں کی شناخت اسپیشل انٹینسیو کریکشنز کے تحت کی جا سکتی ہے۔ اس صورتحال میں ایک نوجوان ایس آئی آر کے خوف سے غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیش فرار ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا۔ گرفتار شخص کا نام دورجوئے رائے ہے۔ 88 سالہ نوجوان کو کوچ بہار کے ہلدی باڑی سے گرفتار کیا گیا۔ نوجوان نے چار سال قبل غیر قانونی طور پر بھارت آنے کا بھی اعتراف کیا۔ اس نے ہندستان آنے کے بعد آدھار کارڈ اور پین کارڈ بھی بنوایا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ بنگلہ دیشی نوجوانوں کو جمعہ کی دوپہر سے سنجارہاٹ علاقے میں گھومتے دیکھ کر مقامی باشندوں کو شک ہوا۔ اطلاع ملنے کے بعد دیوان گنج آﺅٹ پوسٹ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ جب دورجوئے سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اعتراف کیا کہ اس کا گھر بنگلہ دیش میں ہے۔ اس کے بعد پولیس اسے گرفتار کر کے دیوان گنج آﺅٹ پوسٹ لے گئی۔ہلدی باڑی پولیس اسٹیشن کے پولیس ذرائع کے مطابق درجئے رائے کا گھر بنگلہ دیش کے ضلع سراج گنج کے موردیا گاﺅں میں ہے۔ وہ تقریباً چار سال قبل غیر قانونی طور پر ہندستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ ایک ہوٹل اور چائے کے باغ میں کام کرتا تھا۔ ایس آئی آر شروع ہوتے ہی دباﺅبڑھ گیا۔ پھر اس نے خاردار تاروں کے اس پار ایک دلال کے ذریعے بنگلہ دیش واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح وہ ہلدی باڑی پہنچ گیا۔ لیکن اسے بنگلہ دیش جاتے ہوئے پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے پاس سے ایک موبائل فون، ہندستانی آدھار کارڈ، پین کارڈ، ایک بینک کا اے ٹی ایم کارڈ اور کچھ رقم برآمد ہوئی ہے۔پولیس کی جانب سے اسے گرفتار کرنے کے بعد گرفتار بنگلہ دیشی نوجوان نے کہا کہ میں تقریباً چار سال قبل یہاں ملنے آیا تھا، میں یہاں چائے کے باغ اور ہوٹل میں کام کرتا تھا۔ اتفاق سے، SIR شروع ہونے کے بعد سے کئی لوگوں کو بنگلہ دیش میں سمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments