کلیانی : وزیر اعظم نریندر مودی ایس آئی آر ماحول میں بنگال آ رہے ہیں۔ کئی متواﺅں کے نام پہلے ہی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے نکالے جا چکے ہیں۔ حکمراں ترنمول کانگریس نے اس پر بی جے پی کو چھیڑنا بند نہیں کیا ہے۔ طاہر پور، متواگڑھ، ندیا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی انتظامی اور سیاسی میٹنگ اسی ماحول میں ہے۔ اس سے پہلے چکدہا کے پملیہ میں نیشنل ہائی وے نمبر 12 کے کنارے پر ’گو بیک مودی‘ پوسٹر کے ارد گرد زبردست ہلچل مچی ہوئی تھی۔ اتنا ہی نہیں مودی اور مرکزی حکومت کے خلاف کئی پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کس نے دیا۔ اس حوالے سے ایک مضبوط سیاسی رسہ کشی شروع ہو گئی ہے۔ایس آئی آر کے عمل میں ڈرافٹ لسٹ کی اشاعت کے بعد دیکھا گیا کہ سب سے زیادہ نام متوا سے متاثرہ اسمبلی حلقوں میں چھوڑے گئے ہیں۔ صرف راناگھاٹ نارتھ ایسٹ اور رانا گھاٹ ساﺅتھ میں 42,000 متواﺅں کے نام چھوڑ دیے گئے ہیں، جس سے ہلچل مچ گئی ہے۔ انہیں ایک بار پھر پناہ گزین بننے کے خطرے کا سامنا ہے۔ اور اس سے بنگال بی جے پی میں متوا ووٹ بینک کو لے کر خوف کے بادل چھا گئے ہیں۔ دریں اثنا، اس پوسٹر کو لے کر کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ نہ صرف 'گو بیک کا نعرہ' بلکہ بدکلہ میں بھی مودی مخالف ایسے کئی پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ جس میں سے ایک میں لکھا ہے، 'میں متوا ہوں، تو میرا نام ووٹر لسٹ میں کیوں نہیں ہے'، اور دوسرا لکھا ہے، 'آسام میں 12 لاکھ ہندو بے وطن ہیں، بنگال میں مودی کتنے نشانے پر ہیں؟'۔ اس کے علاوہ مختلف پوسٹرز بھی لگائے گئے ہیں۔حالانکہ تمام متنازعہ بینرز اور پوسٹرز پہلے ہی ہٹا دیے گئے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ یہ پوسٹر ترنمول نے دیا تھا۔ تاہم حکمراں ترنمول پارٹی جوابی دعویٰ کرتی ہے کہ ان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
Source: social media
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی