Bengal

مرشد آباد کے بی ایل او کا کام کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی موت

مرشد آباد کے بی ایل او کا کام کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی موت

مرشدآباد : ایک اور بی ایل او کی موت کے ارد گرد سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ وہ مسلسل ایس آئی آر پر کام کر رہے تھے۔ اسی درمیان ان کی اچانک موت ہو گئی۔ مرشد آباد ضلع کا کھڑگرام ایک بی ایل او کی موت سے ہلچل مچا ہوا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ کیا ووٹر لسٹ کی انتہائی نظرثانی (SIR) کے عمل میں اضافی کام کے بوجھ نے ایک اور استاد کی جان لے لی؟دیگھا پرائمری اسکول کے استاد ذاکر حسین کا جمعرات کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ مبینہ طور پر وہ مسلسل دباﺅ میں کام کر رہے تھے۔ خاندان کا دعویٰ ہے کہ استاد دن بہ دن اسکول کے کام کے ساتھ اضافی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ذہنی اور جسمانی طور پر دباﺅ کا شکار تھا۔ذاکر حسین گزشتہ کچھ دنوں سے فیلڈ لیول پر فہرست کی تصحیح کے کام میں مصروف تھے۔ جمعرات کی صبح اچانک انہیں سینے میں درد محسوس ہوا۔ اگرچہ اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ بچ نہیں سکا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ استاد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ریاست میں ایس آئی آر کے عمل کے دوران کئی بی ایل او بیمار ہو گئے ہیں۔ الزام ہے کہ وہ کام کے دباﺅ کی وجہ سے بیمار ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں دیباشیس داس نامی ایک بی ایل او کو برین اسٹروک ہوا۔ وہ فریزر گنج، نم خانہ کے وجے بٹی علاقے کا رہنے والا ہے۔ اسی طرح کون نگر کے ایک بی ایل او کو کچھ دن پہلے برین اسٹروک ہوا تھا۔ مرشد آباد میں اس واقعہ کی وجہ سے ریاست میں اب تک کل چار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ بردوان میں ایک خاتون بی ایل او کی برین اسٹروک سے موت ہوگئی۔ بعد میں مالبازار اور نادیہ میں دو بی ایل او نے خودکشی کر لی۔ وہیں بھی گھر والوں کا کہنا تھا کہ کام کا دباو¿ قصوروار ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی اعلان کر چکی ہیں کہ اگر کسی بی ایل او کی موت ہو جاتی ہے تو اس کے خاندان کو دو لاکھ روپے اور اگر وہ بیمار ہوتے ہیں تو ایک لاکھ روپے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments