Bengal

ایم ایل اے کو ’ماہانہ بھتہ‘ دے کر ہوٹل چل رہے ہیں

ایم ایل اے کو ’ماہانہ بھتہ‘ دے کر ہوٹل چل رہے ہیں

دیگھا19دسمبر: سمندر کے کنارے غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں اور اس کا حصہ براہِ راست مقامی ایم ایل اے کو مل رہا ہے۔ یہ سنگین اور دھماکہ خیز الزام بی جے پی لیڈر شنکودیو پانڈا نے لگایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ دیگھا میں ہوٹلوں اور غیر قانونی تعمیرات سے ایم ایل اے اکھل گری کو باقاعدہ ’ماہانہ بھتہ‘ (ماہوار رقم) ملتی ہے۔ تاہم، اکھل گری نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جوابی حملہ کیا کہ خود شنکودیو پانڈا چٹ فنڈ کیس میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے اس الزام کا ثبوت دینے کا چیلنج بھی کیا ہے۔ دیگھا کے ساحل کے ساتھ بڑی تعداد میں ہوٹل موجود ہیں اور پہلے بھی ان پر غیر قانونی تعمیرات کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ اب ایک پریس کانفرنس میں شنکودیو پانڈا نے کہا، ”سیاحتی شہر کے علاقے میں متعدد غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔ طے شدہ قواعد کے تحت پیسوں کا حصہ ایم ایل اے تک پہنچ رہا ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ماہانہ بھتہ دے کر ہوٹل چلائے جا رہے ہیں اور غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔ ہم اس طرح کی ترقی مخالف سازشوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ شنکودیو نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ تاجو پور اور شنکر پور میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ دوسری جانب، ان الزامات کی بنیاد پر ترنمول کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اکھل گری نے بی جے پی ترجمان شنکودیو پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ”میں کسی بھی طرح ساحل کے قریب کسی غیر قانونی تعمیر میں ملوث نہیں ہوں۔ یہ سراسر غلط پروپیگنڈا ہے۔ کیا وہ کسی ایک ایسے ہوٹل کا نام بتا سکتے ہیں جس کے غیر قانونی کاموں کے ساتھ میرا تعلق ہو؟ ہم کسی غیر قانونی کام کو نہ شہ دیتے ہیں اور نہ دیں گے۔ دیگھا میں جو بھی نئے ہوٹل بن رہے ہیں، وہ ریاستی حکومت کی فراہم کردہ جگہوں پر بن رہے ہیں۔ ان کے الزامات میں کوئی منطق نہیں ہے۔“

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments