Kolkata

مسا ج پارلروں کے نام پر سیکس کا دھندہ ، دو لڑکیاں برآمد

مسا ج پارلروں کے نام پر سیکس کا دھندہ ، دو لڑکیاں برآمد

اگر تھوڑا سا زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں تو انہیں نابالغ لڑکیوں کا مساج ملے گا۔ اس طرح سے مساج پارلر کے نام پرسیکس ریکٹ چلا یا جا رہا تھا۔ لال بازار کی پولس نے شمالی کولکتہ کی امہرسٹ اسٹریٹ میں ایک مساج پارلر پر چھاپہ مار کر دو نوعمر لڑکیوں کو بچایا۔ چار مزید نوعمر لڑکیوں کو بھی بچا لیا گیا۔پولیس کے مطابق، اس مساج پارلر سے پکڑے گئے گینگ کے دو سرغنہ مشرقی کولکاتا کے نارکل ڈانگا کے رہنے والے بندیشور ٹھاکر اور شمالی مضافاتی علاقے کمرہٹی کے رہنے والے شاہنواز حسین عرف نکھل ہیں۔ پولیس نے ان کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ وہ سڑکوں پر پوسٹروں پر طرح طرح سے اشتہار دیتے تھے۔ اس کے علاوہ ایجنٹ کے ذریعے ان لوگوں سے بھی رابطہ کیا جو مساج پارلر میں آنے کے خواہشمند تھے۔ ساتھ ہی وہ کولکتہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے نابالغوں اور نوجوان عورتوں کو مالش پارلر میں نوکری کے لالچ کے طور پر لاتے تھے۔ یہاں انہیں جنسی کام پر مجبور کیا جاتا۔ اشتہار کا جواب دینے والے صارفین کو راجہ بازار یا سیالدہ آنے کو کہا جاتا۔ وہاں سے راجہ بازار سے ہوتے ہوئے راجہ رام موہن رائے روڈ پر مساج پارلر لے جایا جا تا تھا۔ پولیس اہلکار گاہک کا روپ دھارے ایجنٹوں کے ذریعے پارلر پہنچے۔ جس کے بعد اندر تلاش کرکے 6 نابالغ اور نوجوان خواتین کو بچا لیا گیا۔ کچھ گھروں سے کئی قابل اعتراض اشیائ برآمد ہوئیں۔ پولیس نے بتایا کہ پارلر کے مینیجر اور اس کے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور گینگ کے باقی لیڈروں اور ایجنٹوں کی تلاش جاری ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

1 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments