Bengal

ہلدی باڑی کیمپ کی 6 سال میں خراب حالت، میکھلی گنج میں کرپشن کے بڑے الزامات

ہلدی باڑی کیمپ کی 6 سال میں خراب حالت، میکھلی گنج میں کرپشن کے بڑے الزامات

کوچ بہار : ہندستانی حکومت نے پناہ دی ، کیمپ بنایا گیا ہے۔ کئی بنگلہ دیشی خاندان مستقل طور پر وہاں رہ رہے ہیں۔ لیکن 6 سال کے اندر ان کیمپوں کی حالت قابل رحم ہے۔ دیواریں گر رہی ہیں۔ دروازے کو کیڑے کھا گئے ہیں۔بنگلہ دیش کے اندر سابق ہندستانی بستیوں سے 96 خاندان ہندوستان ہجرت کر گئے۔ 2015 میں، وہ بنگلہ دیش سے کوچ بہار ضلع کے میکھلی گنج سب ڈویڑن کے ہلدی باڑی بلاک آئے تھے۔ پہلے انہیں ہلدی باڑی زرعی فارم میں ایک عارضی کیمپ میں رکھا گیا۔ اس کے بعد 2019 میں، اتر بارہ ہلدی باڑی گرام پنچایت کے وسط میں، کاشیا باری ٹینٹللا میں ان کے لیے ایک سیٹلمنٹ کیمپ بنایا گیا۔ وہاں 96 خاندان مستقل طور پر رہنے لگے۔ اس وقت وہاں 600 سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔آبادکاری کیمپ کے مکینوں کی شکایت ہے کہ یہ کیمپ کروڑوں روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ لیکن 6 سال کے اندر اندر گھروں کی دیواریں گر رہی ہیں۔ دروازے کو کیڑے کھا گئے ہیں۔ فریم ٹوٹ گئے ہیں۔ اکثر گھروں کی چھتیں گر گئی ہیں۔ نتیجتاً، پینٹ چھلنا شروع ہو گیا ہے اور پلاسٹر گرنا شروع ہو گیا ہے۔ دیواریں بھی نم ہو چکی ہیں۔ اس انکلیو کے مکینوں کی صورتحال پر حکومت مخالف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔کیمپ کے رہائشی بھارتی رائے، جادو برمن، ریکھا رائے شکایت کرتے ہیں کہ ہندستانی حکومت انہیں اس ملک میں لے آئی، لیکن انہیں جو مکانات دیے گئے ہیں وہ رہنے کے قابل نہیں ہیں۔ صرف چند سالوں میں ہی نامساعد حالات پیدا ہوئے ہیں۔ گھروں کی دیواریں گر چکی ہیں۔ بیشتر گھروں کی چھتیں گر گئی ہیں۔ پینٹ اکھڑنا شروع ہو گیا ہے اور پلاسٹر گرنا شروع ہو گیا ہے۔ انہیں شکایت ہے کہ انہوں نے بارہا انتظامیہ کو آگاہ کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اپوزیشن حکمران جماعت کے رہنماﺅں پر کرپشن کے الزامات لگا رہی ہے۔ بی جے پی کے ہلدی باڑی ٹاﺅن منڈل کے صدر پردیپ سرکار نے کہا، "اس کیمپ کی تعمیر میں لوٹ مار ہوئی تھی، جب یہ کیمپ بنایا جا رہا تھا، تو ہم نے دیکھا کہ تعمیراتی کام کم معیار کے سامان سے ہو رہا ہے، ہم نے کئی بار اس کام کے ذمہ داروں اور برسراقتدار پارٹی کے لیڈروں کی توجہ اس معاملے کی طرف مبذول کرائی ہے، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، اگر ہم پارٹی کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، تو وہ کیوں بول رہے ہیں۔ کوئی بھی خوف سے کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اس پروجیکٹ کو کروڑوں روپے دیے گئے ہیں۔ترنمول کے ہلدی باڑی ٹاو¿ن بلاک کے صدر امیتابھ بسواس نے ان پر لگے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پوری طرح سے جھوٹ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب یہ کیمپ بنایا گیا تھا، اس وقت ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کے نمائندے یہاں موجود تھے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments