Kolkata

کلکتہ پولس کمشنر نے جونیئر ڈاکٹروں سے تحمل اور صبر کے ساتھ نمٹنے کی ہدایت دی

کلکتہ پولس کمشنر نے جونیئر ڈاکٹروں سے تحمل اور صبر کے ساتھ نمٹنے کی ہدایت دی

کلکتہ 7اکتوبر : جونیئر ڈاکٹروں کے بھوک ہڑتال کے بعد کلکتہ پولس جونیئر ڈاکٹروں کی نقل و حرکت کو لے کر مزید محتاط ہوگئی ہے۔ کلکتہ پولس کے نئے کمشنر منوج ورما نے کہا کہ یہ تحریک دیگر پانچ احتجاجوں سے مختلف ہے۔ اسے س لئے اس ہڑتال کو سکون اور تحمل کے ساتھ نمٹا جائے گا۔فی الحال کلکتہ پولیس واضح رہنما خطوط سے بھی درگا پوجا کو ترجیح دینا چاہتی ہے۔ آر جی کار اور پارک اسٹریٹ اسکینڈل کے ماحول میں زیادہ سے زیادہ عام لوگوں کو خاص طور پر خواتین کو پرامن ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔منوج ورما نے رہنما خطوط میں کہاکہ پولیس اہلکاروں کو کسی بھی عورت کے ساتھ غیر مہذب سلوک نہیں کرنا چاہیے ۔ ساتھیوں سے لے کر عام شہریوں تککے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جونیئر ڈاکٹر 10 نکاتی مطالبہ کے ساتھ دھرم تلہ میں ہفتہ کی رات سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے پولیس پر عدم تعاون کا الزام لگایا۔ مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ بائیو ٹوائلٹس کی درخواست کلکتہ پولیس کو ای میل کے ذریعے بھیجی گئی تھی، لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔ مظاہرین نے جمعہ کو پولیس پر ان کے ساتھ ہاتھا پائی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس صورت حال میں کلکتہ پولیس کے نئے کمشنر منوج ورما نے مظاہرین سے نمٹنے کیلئےرہنما خطوط میں واضح کیا کہ اس تحریک کا باقی واقعے سے موازنہ نہیں کیا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ ڈاکٹرز (تحریک) کا مسئلہ پیچیدہ ہے۔ یہ عام امن و امان کا معاملہ نہیں ہے۔ اس سارے معاملے کی نوعیت کو سمجھنا چاہیے اور ایسے اقدامات کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ تمام افسروں اور فورسز کو اسی طرح کام کرنا ہے۔رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ ’’اس معاملے میں بہت صبر اور ٹھنڈے سر کے ساتھ کارروائی کی جانی چاہیے۔ ڈاکٹروں یا میڈیا کو ہماری خراب تصویر پیش کرنے کا موقع نہیں دیا جانا چاہیے۔ ہدایات کے مطابق ڈاکٹروں کو غیر قانونی سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھنا چاہیے۔ انہیں اس کام میں ملوث دیگر افراد کے خلاف دستاویزات رکھنا ہوں گی۔ ثبوت کاغذ، تصویر، ویڈیو کی صورت میں رکھا جائے۔ آر جی کار اسپتال میں ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ سامنے آیا تھا اس وقت پولیس پر لاپرواہی کے الزامات لگے تھے۔ پولیس کو بار بار ہائی کورٹ میں ملزم بنایا گیا ہے۔ اس صورتحال میں پارک اسٹریٹ تھانے کے اندر خاتون سیوک پولس پر چھیڑ چھاڑ کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ملزم کو ساتھی پولیس افسر سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سوال اٹھنا شروع ہو گیا ہے کہ تھانے میں خواتین کی حفاظت نہیں ہوگی تو ریاست میں ان کی حفاظت کیسے ہوگی؟ اس ماحول میں پولس کمشنر منوج نے بھی اپنی فورسز کو خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق تمام پولیس اہلکار بوڑھوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ مناسب سلوک کریں۔ کمشنر نے پارک سٹریٹ واقعہ کے بعد مزید پولیس اہلکاروں کی تنبیہ کی۔ رہنما خطوط میں، مرد افسران کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ساتھی خواتین شہری پولیس، گرین پولیس کے ساتھ کیسے نمٹا جائے۔ دوسری عورتوں کے ساتھ معاملہ کرتے وقت اس بات کو بھی ذہن میں رکھنا چاہیے۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments