کلکتہ : ملاقاتوں کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ لیکن اگر کسی طرح سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ یا سرکاری ملازمین پر حملہ نہ ہو تو آنے والے دنوں میں اس طرح کے دھرنا-احتجاج کو عدالت کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس تیرتھنکر گھوش نے بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے خلاف رانی رس مونی ایونیو پر دھرنا احتجاج کی اجازت دیتے ہوئے یہ بات واضح کی۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر میٹنگ کی اجازت دی جائے تو بھی آنے والے دنوں میں اگر سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی جاتی ہے یا سرکاری ملازمین پر حملہ ہوتا ہے تو عدالت ایسے دھرنوں اور احتجاج کو کنٹرول کرے گی۔ جج کا اہم مشاہدہ، یہ احتجاج سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ سے لے کر عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے سرکاری ملازمین پر حملے تک کے تھے۔ عدالت ایسا نہیں ہونے دے سکتی۔اتفاق سے، 'کھولا ہوا' نامی تنظیم نے 5 دسمبر کو کولکتہ کے رانی راسمونی ایونیو میں بنگلہ دیش میں ہندوﺅں پر جاری ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کے لیے دھرنا دیا۔ تنظیم بی جے پی کے سابق ایم پی سوپن داس گپتا کی صدارت میں تقریباً 2500 حامیوں کے ساتھ میٹنگ کرنے والی ہے۔ ریاست کے مطابق اگر فوج کی اجازت ہو تو اس دن پولیس کی کوئی غلط حرکت نہیں ہوتی۔ عدالت نے اس دن ملاقات کی اجازت بھی دی لیکن جج نے اپنے مشاہدات واضح کر دیئے
Source: social media
آسنسول میں ترنمول لیڈر کی غنڈہ گردی، تاجر برادری برہم
کلکتہ ہائی کورٹ نے کڑایا قتل کیس کی ڈائری طلب کی
ترنمول ایم ایل اے کا واٹس ایپ گروپ ممتا کے حکم پر بنایا گیا
ڈینگو سے ڈاکٹر کی موت، پلیٹ لیٹس گر گیا تھا
اپر پرائمری کے ویٹنگ لسٹ کی کاﺅنسلنگ دسمبر کے تیسرے ہفتے میں ہوگی
اسکول میں ہی شراد کےلئے کھانے پکائے جا رہے ہیں
احتجاج کے دوان بنگلہ دیش کی سرکاری املاک اور ملازمین پر حملے کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی: کلکتہ ہائی کورٹ
اسکول میں ہی شراد کےلئے کھانے پکائے جا رہے ہیں
ہول سیل کاروبار میں ہڑتال شروع ہوتے ہی آلو کی قیمتوں میں مزید اضافہ
عالمی یوم معذور کے موقع پر بصارت سے محروم جادو پور یونیورسٹی کے پروفیسر ایشان چکرورتی طلباءکے ایک مشال
اس بار کتاب میلے میں بنگلہ دیش کا کوئی اسٹال نہیں ہوگا : گلڈ
اسٹیٹ میڈیکل کونسل کے سامنے اڈکٹروں کے مشترکہ پلیٹ فارم کے نمائندے سے پولیس کے ساتھ ہوئی ہاتھا پائی
میڈیکل میں اربوںکی کرپشن! شہر میں ایک بار پھر ای ڈی کی ٹیم ہوئی سرگرم
قصبہ معاملے میں مزید ایک گرفتار