Kolkata

کلکتہ اور ہوڑہ میں کثیر المنزلہ عمارتیں جھک رہی ہیں! نبانہ بھی خطرے کے دائرے میں

کلکتہ اور ہوڑہ میں کثیر المنزلہ عمارتیں جھک رہی ہیں! نبانہ بھی خطرے کے دائرے میں

کلکتہ : ماہرین ارضیات اور تعمیراتی ماہرین کا کہنا ہے کہ کولکاتہ اور پڑوسی اضلاع میں اوپر کی مٹی تعمیراتی کام کے لیے اچھی ہے۔ پھر اونچی اونچی عمارتیں یکے بعد دیگرے کیوں جھک رہی ہیں؟ ماہر ارضیات سجیب کر کہتے ہیں، "اگرچہ مٹی کی اوپری تہہ اچھی ہے، لیکن خطرہ اس کے بالکل نیچے ہے۔" مٹی، جسے ارضیاتی لحاظ سے کالی گھاٹ فارمیشن کہا جاتا ہے، چپچپا اور ریزہ ریزہ ہے۔ لیکن اس کے بالکل نیچے نازک، ٹوٹا ہوا مواد ہے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر وہاں صورتحال بدل رہی ہے۔ "اس کا اثر اوپری سطح تک پہنچ رہا ہے،ماہر ارضیات سجیب کے مطابق، "ڈیڑھ ہزار سال پہلے، کالی گھاٹ کا علاقہ ایک جزیرہ تھا۔" اس جزیرے کے ارد گرد تلچھٹ کا عمل ہوا۔ یہ عمل کلکتہ کے دیگر حصوں اور ہوڑہ، ہگلی اور دو 24 پرگنوں تک پھیل گیا، جس سے مٹی کی اوپری تہہ بنی۔'' مٹی کی یہ تہہ کالی گھاٹ کے گرد بننا شروع ہوئی، اس لیے ماہرین ارضیات اسے 'کالی گھاٹ فارمیشن' کہتے ہیں۔ تحقیقی مقالے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کالی گھاٹ فارمیشن کی نچلی ٹوٹنے والی پرت کی حالت مختلف وجوہات کی وجہ سے وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ مسئلہ بڑھ رہا ہے کیونکہ کلکتہ میں زیر زمین پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے۔ سوجیو کے مطابق، "کلکتہ میں ہر روز زمین سے نکالے جانے والے پانی کی مقدار کے مقابلے، زمین میں واپس آنے والے پانی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔" کیونکہ لاتعداد آبی ذخائر اور تالاب گھروں سے بھر چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے پانی کی سطح بتدریج گر رہی ہے۔ مٹی خشک ہو رہی ہے۔ کالی گھاٹ فارمیشن کی نچلی تہہ مزید نازک ہوتی جارہی ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments