نادیہ29اکتوبر: خود بی ایل او اور ان کا خاندان 2002 کی فہرست میں شامل نہیں۔ایس آئی آر شروع ہوتے ہی ریاست میں ووٹر لسٹ کو لے کر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ نادیہ کے شانتی پور بلاک میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں بی ایل او کی ڈیوٹی پر مامور سرکاری ملازم کا 2002 کی ووٹر لسٹ میں اپنا نام نہیں ہے! اس سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ اس فہرست میں ان کے خاندان کے کسی فرد کا نام نہیں ملا۔ یہ واقعہ شانتی پور بلاک کے بیلگاڈیا 1 گرام پنچایت کے پھولیا پاڑہ کے رہنے والے رجنی کانت پال کے گرد گھومتا ہے۔ رجنی کانت کالی پور پرائمری اسکول میں استاد ہیں اور اس وقت مقامی بوتھ نمبر 185 کے بی ایل او ہیں۔ حالانکہ بلاک انتظامیہ نے انہیں تقرری کا خط دیا تھا، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان کا نام 2002 کی ووٹر لسٹ میں نہیں تھا۔ ان کا نام ان کی عمر کی وجہ سے 2014 میں اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ لیکن چونکہ اس کے والدین یا خاندان کے کسی اور فرد کا نام 2002 کی فہرست میں نہیں ہے، اس لیے سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ اگر 2002 کی فہرست میں اس کا اپنا نام نہیں ہے تو وہ دوسروں کے ناموں کی تصدیق کیسے کرے گا؟ رجنی کانت نے کہا، "بی ایل او کی ذمہ داری دفتر سے دی گئی تھی، میں نے خود نہیں کی۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ بی ڈی او آفس سے نام کیسے آیا۔ مجھے پھولیا پاڑہ کے پارٹ 262 کی ذمہ داری دی گئی ہے۔" ان کے مطابق ان کا نام 2002 کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔ تاہم ان کے خاندان کے افراد اس علاقے کے اصل رہائشی ہیں۔ ان کے والد کا نام بھی 2002 کی ووٹر لسٹ میں نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ان کا نام 2014 میں ووٹر لسٹ میں آیا تھا۔ اور یہیں سے ابہام پیدا ہوا ہے۔
Source: PC- tv9bangla
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا