Kolkata

قاتلوں کا بنیادی مقصد آر جی کار کی متاثرہ ڈاکٹر قتل کرنا تھا،سی بی آئی کا دعویٰ

قاتلوں کا بنیادی مقصد آر جی کار کی متاثرہ ڈاکٹر قتل کرنا تھا،سی بی آئی کا دعویٰ

کلکتہ : جیسا کہ اجتماعی پٹائی کے معاملے میں پورے جسم پر شدید مار کے نشانات ہوتے ہیں، اسی طرح آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے ڈاکٹر طالب علم کے جسم پر بہت سے نشانات تھے۔ سی بی آئی کے تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ 'کسی کے لیے تنہا ایسا کرنا ناممکن ہے'۔ ابتدائی طور پر تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ قاتل یا قاتلوں کا بنیادی مقصد میڈیکل کی طالبہ کو قتل کرنا تھا۔ ان کی ابتدائی رائے یہ ہے کہ عصمت دری کے واقعے کو تحقیقات میں جان بوجھ کر دھند پیدا کرنے کے لیے آگے لایا گیا ہے۔اگرچہ تفتیشی ذرائع نے شروع سے ہی متوفی کی حالت اور پوسٹ مارٹم رپورٹ نامکمل ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم معلوم ہوا ہے کہ بعض ذرائع کو پکڑ کر اصل واقعہ سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ثبوت پوسٹ مارٹم ویڈیو گرافی سے دھندلی، مسخ شدہ تصاویر کا فرانزک لیبارٹریوں میں تجزیہ کیا جاتا ہے۔ تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ لاش کے اردگرد سے اکٹھے کیے گئے شواہد کا فرانزک تجزیہ بھی جرم کے حقیقی نمونے سے میل کھا رہا ہے۔سی بی آئی ذرائع کے مطابق، ظاہری طور پر، لاش کے اگلے حصے پر 15 شدید بیرونی زخموں کے نشانات پائے گئے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد 9 شدید اندرونی چوٹیں بھی پائی گئیں۔ تاہم پوسٹ مارٹم اور سورتھل رپورٹ میں جسم کے پچھلے حصے میں چوٹ کا ذکر نہیں ہے۔ تفتیش کاروں کے ایک ذریعے نے بتایا کہ چونکہ دوسرے پوسٹ مارٹم کے لیے کوئی وقت نہیں تھا، اس لیے رپورٹ میں زخموں کی تصاویر کو فرانزک تجزیہ کے ذریعے جانچا گیا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق قتل میں ایک سے زائد افراد کے ملوث ہونے کی جھلک ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر طالب علم کو بڑے پیمانے پر مار پیٹ کے انداز میں بے دردی سے مارا گیا۔ ایک تفتیشی افسر کے الفاظ میں، ”متوفی کا گلا بار بار دبانے سے تھائرائیڈ کارٹلیج شدید زخمی ہو گیا“۔ نوجوان خاتون کے چہرے اور ناک کو بھی جان لیوا طاقت سے نچوڑا گیا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق میڈیکل کے طالب علم کے سر پر کئی بار شدید ضربیں لگائی گئی ہیں۔ وہ خون کپڑوں پر ہو سکتا ہے۔ تفتیش کاروں نے الزام لگایا کہ رپورٹ میں کئی سنگین زخموں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments