کولکاتا11اپریل :قصبہ میں اساتذہ کے پروگرام میں صرف اساتذہ ہی نہیں تھے۔ کچھ باہر والے بھی تھے۔ یہ وضاحت کرنے کے بعد کہ 'ہلکی طاقت کا استعمال کرنے پر مجبور کیا گیا'، کولکتہ پولیس اب ایک نئی تھیوری لے کر آئی ہے۔ وہ ویڈیو دکھا کر یہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ پولیس پرسکون انداز میں حالات کو کنٹرول کر رہی ہے۔ مظاہرین نے سب سے پہلے پولیس کو ہراساں کیا۔ کمشنر آف پولیس (سی پی) منوج ورما نے تبصرہ کیا، "ہمیں امید نہیں تھی کہ اساتذہ بھی پولیس کو ماریں گے۔ بدھ کے روز، بے روزگار لوگوں نے ڈی آئی آفس کے ذریعے ضلع بہ ضلع مہم کا مطالبہ کیا۔ قصبہ میں ڈی آئی آفس میں بھی بہت سے لوگ جمع ہوئے۔ وہ اسکول انسپکٹر سے مل کر انہیں میمورنڈم سونپنا چاہتے تھے۔ لیکن سکول انسپکٹر دفتر میں نہیں تھا۔ اس پر بے روزگاروں نے برہمی کا اظہار کیا۔ ان کی پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔ ایک ویڈیو جو منظر عام پر آئی ہے میں ایک پولیس افسر کو ایک مظاہرین کو لات مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بعد میں معلوم ہوا کہ پولیس افسر کا نام رتن داس تھا۔ وہ قصبہ تھانے کے ایس آئی ہیں۔ اس ویڈیو کو لے کر کافی تنازعہ ہوا ہے۔
Source: Mashriq News service
دلیپ گھوش کی بیوی بننے والی رنکو نے اپنے بیٹے کے بارے میںکیا کہا؟
سنگھ اور بی جے پی رہنماوں نے دلیپ کو 'بغیر دعوت کے' مبارکباد دی
کولکاتا ہوڑہ سمیت دس اضلاع میں اورنج الرٹ جاری
سیاسی حلقوںمیں دلیپ گھوش کی شادی کی دھوم
میونسپلٹی نے 11 کمپنیوں کو منسلک جائیداد کی قیمت کا اندازہ لگانے کے لیے فہرست میں شامل کیا
پولیس ہراسانی کا شکار ہے، نگرانی بڑھائی جائے گی۔