کالی پوجا ختم ہوگیا ۔ اس بار، بانکوڑہ اور رہد علاقے کے باشندے گائے میلے میں شامل ہوئے۔ اس تہوار کے نام میں ایک سنسنی ہے۔ اسے گایوں کی جسمانی صلاحیت جانچنے کا تہواربھی کہا جاتا ہے۔جیسے جیسے کالی پوجا کا موسم گزر رہا ہے،بانکوڑہ کے جنگل محل کے قبائلی دیہاتوں میں گائے کھوتا تہوار شروع ہو گیا ہے۔قبائلی سینکڑوں سالوں سے گائے کھوتا کا تہوار منا رہے ہیں۔ ہر سال یہ تہوار کالی پوجا کے دن امواسیہ پر شروع ہوتا ہے۔ اس دن، قبائلی خاندان خاندان کی گھریلو گائے کو غسل دیتے ہیں، سینگوں پر تیل لگاتے ہیں اور اسے مختلف رنگوں کے پرنٹس سے سجاتے ہیں۔گائے کو ایک خاص قسم کی لوکائیت آہیرا گا کر رات بھر جگایا جاتا ہے۔ اچھا کھانا اور مہوا کھانے کو دیا جاتا ہے۔ اگلے دن گائے پوری طرح آرام کر لیتی ہیں۔ گایوں کو وائفونٹا کی شام کو گائے گانے کے لیے مقامی کھیتوں میں لے جایا جاتا ہے۔وہاں گائے کو ایک لمبے کھمبے سے باندھ کر اس کے کانوں کے سامنے زور زور سے دھمسا مڈل بجایا جاتا ہے۔ اور نوجوانوں کا ایک گروپ ہاتھوں میں گائے کی کھالیں لیے گایوں کے سامنے گیا اور گایوں کو غصہ دلایا۔ کھال دیکھ کر گائے غصے میں آگئی اور جوانوں کو اپنے سینگوں سے مار ڈالا۔ گائے کے ساتھ نوجوانوں کا ایک الگ قسم کا کھیل شروع ہو جاتا ہے۔ اس کھیل کے دوران گاوں کی خواتین کچھ فاصلے پر کھڑی ہو کر دھمسا مڈل کی تھاپ پر ناچتی اور گاتی ہیں۔ زمین کی مہک کے ساتھ ایسے قدیم قبائلی تہوار کو دیکھنے کے لیے نہ صرف آس پاس کے دیہاتوں سے بلکہ شہر کے بھی بہت سے لوگ قبائلی دیہاتوں کا رخ کرتے ہیں۔
Source: akhbarmashriq
شیاماسندری مندر گھوٹالے کا معاملہ وائرل
کلکتہ ہائی کورٹ نے 2022 میں اسلام پور اسکول ایس آئی کے دفتر سے 2 لاکھ نصابی کتابوں کی چوری معاملے میں ریاست سے رپورٹ طلب کی
تحریک اور تنظیم کی طاقت نہ بڑھی تو آئندہ انتخابات میں کلکتہ میں بائیں بازو کو مزید خطرہ ہوگا
شروع ہورہا ہے ڈائمنڈ ہاربر میں ابھیشیک بنرجی کا ہیلتھ کیمپ
ترنمول کا مطلب اقتدار میں رہنا نہیں: پارٹی کے یوم تاسیس پر فرہاد حکیم کا تبصرہ
65 کروڑ روپے کا سائبر فراڈ کرنے والا نوجوان گرفتار