مستارا بی بی، جو کہ مالدہ کے ویشنو نگر تھانے میں سیوک رضاکار کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ ہمایوں کبیر کی نئی جماعت 'جنتا اونین پارٹی' (JUP) کی جانب سے ویشنو نگر حلقے کے لیے امیدوار نامزد ہوتے ہی مستارا بی بی کو کام سے روک دیا گیا ہے۔ ان کے شوہر قربان انصاری کا الزام ہے کہ یہ سب حکمران جماعت (ترنمول کانگریس) کے اشارے پر کیا گیا ہے۔مستارا بی بی کا میکہ بیر بھوم میں ہے جہاں وہ پہلے سیوک رضاکار تھیں، شادی کے بعد ان کا تبادلہ ویشنو نگر ہوا تھا۔ ان کے شوہر کا دعویٰ ہے کہ وہ پہلے حکمران جماعت سے وابستہ تھے لیکن اب سیاست سے دور ہیں۔مستارا بی بی نے کام سے نکالے جانے پر کسی افسوس کا اظہار نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے:"امیدوار بنتے ہی میرا کام چھین لیا گیا اور مجھے معطل کر دیا گیا۔ لیکن یہ ایک طرح سے اچھا ہی ہوا، اب میں ویسے بھی سیوک رضاکار کا کام نہیں کرنا چاہتی۔ میں ذہنی طور پر تیار ہو کر ہی سیاست میں آئی ہوں اور اب میرا مقصد الیکشن جیتنا ہے۔ ہمایوں کبیر نے مرشد آباد کے بیل ڈانگا سے اپنی نئی پارٹی کا اعلان کیا ہے اور 2026 کے اسمبلی انتخابات کے لیے 10 حلقوں سے امیدواروں کے نام بھی دیے ہیں۔ بالی گنج کی امیدوار نیشا چٹرجی کا نام واپس لینے کے بعد اب مالدہ کا یہ تنازع سامنے آیا ہے۔
Source: PC- anandabazar
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا