ہانسکھالی کیس22دسمبر: ہانسکھالی گینگ ریپ اور قتل کے واقعے میں رانا گھاٹ اے ڈی جے (ADJ) عدالت نے 9 افراد کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ عدالت کل، یعنی منگل کے روز ان نو مجرموں کے خلاف سزا کا اعلان کرے گی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر مرکزی تحقیقاتی ایجنسی (سی بی آئی) اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھی۔ اب مقتولہ کے خاندان کی نظریں اس بات پر لگی ہیں کہ عدالت ان مجرموں کو کیا سزا سناتی ہے۔ تاہم، متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ جس بے رحمی کے ساتھ ان کی 14 سالہ بیٹی کا گینگ ریپ کیا گیا اور اسے جلا دیا گیا، اس کی واحد سزا موت (پھانسی) ہے۔ اس مقدمے میں اب سب کی نظریں عدالت کے فیصلے پر ٹکی ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ سال 2022 میں ہانسکھالی میں ایک نوعمر لڑکی کو سالگرہ کی تقریب میں بلا کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کرنے کا الزام لگا تھا۔ صرف یہی نہیں بلکہ ملزمان متاثرہ لڑکی کو خون میں لت پت حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے لڑکی کی موت ہو گئی۔ مزید برآں، شواہد مٹانے کے لیے واقعے کے بعد کسی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بغیر ہی اس کی لاش کو جلا دیا گیا تھا۔ اس لرزہ خیز واقعے نے پوری ریاست میں ہلچل مچا دی تھی۔ پہلے ریاست کی پولیس نے تحقیقات شروع کیں، لیکن بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے تفتیش سنبھال لی۔ اسی کیس میں پیر کو رانا گھاٹ کی ذیلی عدالت نے ملزمان میں سے 9 افراد کو مجرم قرار دیا ہے۔ جج منگل کو ان مجرموں کی سزا سنائیں گے۔
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی