کلکتہ : : 42 دنوں کے بعد جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال واپس لینے سے ریاست کے عوام کو امید کی کرن نظر آئی۔ تاہم صرف 7 دن بعد ہی سرکاری اسپتالوں میں دوبارہ تعطل پیدا ہوگیا۔ منگل کی صبح 7 بجے جونیئر ڈاکٹروں نے 10 نکاتی مطالبات کے لیے مکمل ہڑتال کی۔ حفاظت کا مطالبہ کرنے والے ڈاکٹروں کے اس فیصلے کی وجہ سے ریاست کے 28 میڈیکل کالج اور اسپتال عملاً رک گئے۔ جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو علاج کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ریاستی حکومت کی درخواست، سپریم کورٹ کا حکم، جونیئر ڈاکٹروں کا واضح بیان، کہ کام پر ڈاکٹروں کی کوئی حفاظت نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ساگردتہ، رامپورہاٹ اور یہاں تک کہ دیہی اسپتالوں میں ڈاکٹروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ جب تک سیکورٹی کو یقینی نہیں بنایا جاتا یہ تحریک جاری رہے گی۔ ادھر ہڑتال کی وجہ سے آج صبح سے انڈور اور آﺅٹ ڈور بند ہیں۔ یعنی باہر کے مریض نہیں دیکھے جائیں گے۔ داخل ہونے والے مریضوں کا علاج نہیں کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث آج صبح سے ہی شہر کے اسپتالوں میں شدید اذیت کی تصویر دیکھی گئی۔ شہر میں ایسے مریضوں کا ہجوم ہے جو دور دراز سے طبی خدمات کے لیے آتے ہیں۔ لیکن کوئی خدمت نہیں ملتی۔ اس صورتحال میں میڈیکل آفیسرز اور سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ ڈیوٹی روسٹر بنا کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی جارہی ہے
Source: social media
لوگوں کے ساتھ ہوٹل میں گھس کر مالک کی پٹائی کرنے والے نوجوان اور خاتون پکڑی گئی
مستقل تدریسی عملہ مرکزی طور پر بھرتی کیا جائے گا
شمک نے پارٹی دفتر میں اپنی بجائے کمل کے پھول کی تصویر لٹکانے کا حکم دیا
ہاتھیوں کے حملوں کو روکنے کے لیے چھ حدود میں 60 کلومیٹر کی باڑلگائی جا رہی ہے
ملازم کی بوسیدہ لاش کرائے کے مکان سے برآمد
بنکاک کا طیارہ کچھ ہی دیر میں ٹیک آف کرنا تھا لیکن فلیپ ٹوٹ گیا اور وہ کولکتہ میں ہی کھڑا رہ گیا
ملازم کی بوسیدہ لاش کرائے کے مکان سے برآمد
باتھ روم کے چیمبر میں ادویات کے ڈھیر پڑے دیکھ کر گاوں والے مشتعل ہوگئے
لوگوں کے ساتھ ہوٹل میں گھس کر مالک کی پٹائی کرنے والے نوجوان اور خاتون پکڑی گئی
ہاتھیوں کے حملوں کو روکنے کے لیے چھ حدود میں 60 کلومیٹر کی باڑلگائی جا رہی ہے