کلکتہ : جونیئر ڈاکٹروں نے ایک بار پھر مکمل ہڑتال کی۔ آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ٹریننگ کے دوران ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد جونیئر ڈاکٹروں نے کام پر ڈاکٹروں کی حفاظت کا مطالبہ کرتے ہوئے طویل ہڑتال کی۔ پیر کو، سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد، انہوں نے منگل (1 اکتوبر) سے ایک اور ہڑتال کی کال دی۔ قبل ازیں جونیئر ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ اور چیف سکریٹری سے پانچ نکاتی مطالبے پر بات چیت کی۔ اس دن انہوں نے اس کے ساتھ کئی اور مطالبات بھی جوڑے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سی بی آئی کی تحقیقات کی رفتار سست ہے۔ انہوں نے مقدمے کے طویل عمل پر مایوسی اور غصے کا اظہار کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ خوف کے ماحول میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے۔ اور اسی وجہ سے جونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ دوبارہ مکمل ہڑتال کر رہے ہیں۔ایک سرکلر میں، جونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیکورٹی، مریضوں کی خدمات اور خوف کی سیاست پر کسی واضح کارروائی کے بغیر انہیں ہڑتال جاری رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس دن انہوں نے کل دس مطالبات کئے۔ ان میں شامل ہیں
Source: social media
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
جونیئر ڈاکٹروں نے 8 اگست کو رات بھر احتجاج کا اعلان کیا
حملے کے بعد صدیق اللہ چودھری پارٹی چھوڑنا چاہتے تھے