Kolkata

جمہوریت میں احتجاج ہو سکتا ہے، لیکن فساد نہیں، اور کوئی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا : گورنر آنند بوس

جمہوریت میں احتجاج ہو سکتا ہے، لیکن فساد نہیں، اور کوئی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا : گورنر آنند بوس

کلکتہ : جمہوریت میں احتجاج ہو سکتا ہے، لیکن فساد نہیں، اور کوئی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ گورنر آنند بوس نے جمعہ کو ایسا پیغام دیا۔ مالدہ، مرشد آباد اور جنوبی 24 پرگنہ سمیت ریاست کے کئی مقامات پر نئے نافذ کردہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ کہیں گاڑیاں جل رہی ہیں، کہیں بم گر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں گورنر نے خصوصی پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ریاستی انتظامیہ سے بھی بات کی ہے۔جمعہ کو مرشد آباد کے سوتی سے لے کر جنوبی 24 پرگنہ کے امٹلا تک تشدد کی تصویریں دیکھی گئیں۔ جمعہ کی دوپہر مرشد آباد کے سوتی اور شمشیر گنج میں بموں کی آواز سنی گئی۔ تشدد کے دوران ایک نوجوان سمیت دو افراد کو گولی مار دی گئی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ گولی کس نے چلائی۔ دریں اثناءآمتالہ میں سڑک جمعہ کی دوپہر سے ہی بلاک کر دی گئی ہے۔ پولیس کی گاڑی میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس کے بعد گورنر نے ایک ویڈیو پیغام دیا۔سی وی آنند بوس نے کہا کہ انہوں نے ریاست سے سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی کی خبر ملنے کے بعد انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے خفیہ ملاقات کی۔ تاہم، گورنر نے یہ ظاہر نہیں کرنا چاہا کہ اس ملاقات میں اصل میں کیا بات چیت ہوئی تھی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ریاستی انتظامیہ سے جمعہ کو بھی بدامنی کے بارے میں بات کی ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے انہیں بتایا کہ ریاست سخت کارروائی کر رہی ہے۔ گورنر نے کہا کہ ”احتجاج قابل قبول ہے، لیکن تشدد نہیں“۔ ریاست پوری طرح تیار ہے۔ قانون شکنی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ "قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔راج بھون کی طرف سے صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ عوام کی سہولت کے لیے 24 گھنٹے کنٹرول روم کھول دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرحدی علاقوں میں بدامنی کے پیش نظر گورنر نے مرکزی وزارت داخلہ سے بھی بات کی ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments