بنگال میں تعلیم کی حالت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اساتذہ کی بھرتی کرپشن کے گرد سیاسی دباﺅ بڑھ گیا ہے۔ بھرتی ا سکینڈل کے بعد اساتذہ کی بھرتی کا عمل تعطل کا شکار ہے۔ کچھ دن پہلے بہار میں IX-X کے TET امتحان میں بنگال کے امیدواروں کی تعداد کو لے کر ہنگامہ ہوا تھا۔ اپوزیشن ریاست کی حکمراں جماعت کو طعنے دینے سے باز نہیں آئی۔ اس بار وزیر تعلیم برتیا باسو نے بنگال کے تعلیمی نظام کی 'روشن' تصویر پیش کی۔ کالج کی سطح پر داخلے کے لیے دوسری ریاستوں کے طلبہ کی درخواست کے اعداد و شمار بتایا گیا ۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے طلباءکو سمجھایا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے بنگال بہترین منزل ہے، وزیر تعلیم نے بدھ کو ایکس ہینڈل پر لکھا کہ ملک کے مختلف حصوں سے طلباءنے انڈرگریجویٹ سطح پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے آن لائن داخلہ پورٹل پر درخواست دی ہے۔ اب تک بنگال کے باہر کے 87 ہزار 10 طلبائ نے بنگال کے کالجوں میں داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ ان میں گجرات، اتر پردیش، کرناٹک، آسام، بہار اور مہاراشٹر کے طلبہ شامل ہیں۔ اپنے جوش کو چھپائے بغیر، ریاستی وزیر تعلیم نے کہا، "جموں و کشمیر سے لے کر کیرالہ تک کے طلباءاعلیٰ تعلیم کے لیے بنگال کا انتخاب کر رہے ہیں۔ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔
Source: akhbarmashriq
ترنمول ایم ایل اے جیبن کرشنا ساہا بدعنوانی کیس میں ضمانت کے بعد اسمبلی میں واپس آئے
باگجولا کنال سے لاش ملی
پولس میں شکایت درج کرانا اب آسان ہو گا
ای ڈی نے شاردا کیس میں نلنی چدمبرم کے خلاف چارج شیٹ تیار کی۔
سسرال والوں پر داماد کوہلاک الزام
جمال پور میں ثالثی اجلاس کے دوران مبینہ بربریت