Bengal

کانسٹبل بھرتی امتحان میں بڑے فراڈ کا انکشاف

کانسٹبل بھرتی امتحان میں بڑے فراڈ کا انکشاف

مرشدآبادیکم دسمبر: پولیس کانسٹیبل بھرتی امتحانی مرکز میں امتحان دینے والے کی تبدیلی کے الزام میں دو بھائیوں سمیت تین افراد کوگرفتارکیا گیا۔ مرشدآباد ڈومکل تھانہ پولس نے پولس کانسٹیبل کے داخلہ امتحان میں ٹیسٹ دینے والوں کو تبدیل کرنے اور امتحانی مرکز سے موبائل فون چھیننے کے الزام میں دو بھائیوں سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا۔ نادیہ کا ایک نوجوان مرشد آباد کے ڈومکل میں واقع بھوتارن ہائی اسکول میں امتحان دینے آیا تھا۔ گرفتار شدگان کے نام ارون سکدر، بدھن سکدر اور سندیپ منڈل ہیں۔ ارون سکدر اور بدھن سکدر نادیہ کے تہہٹہ علاقے میں رہتے ہیں۔ سندیپ منڈل مرشد آباد کے ساگرپارہ تھانہ علاقہ کا رہنے والا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو دوسرے کے بجائے جان بوجھ کر امتحانی مرکز میں لایا گیا۔ وہ امتحانی مرکز کے اندر اپنا موبائل فون استعمال کر رہا تھا۔ اس واقعہ میں پولیس نے امتحان دینے والے سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار افراد کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا اس واقعے میں کوئی اور بھی ملوث ہے۔ پولیس کانسٹیبل بھرتی امتحان میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس معاملے کو ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شویندو ادھیکاری نے ایک پریس کانفرنس میں سامنے لایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملازمت کے متلاشیوں کو امتحان کے بعد OMR کی کاربن کاپی نہیں دی گئی تھی۔ شوینڈو نے الزام لگایا کہ اس پر سیریل نمبر بھی نہیں تھا۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے امتحانی مرکز کے نام کے ساتھ ایک OMR بھی دکھایا۔ اتوار، امتحان کے دن، پولیس کو نادیہ میں ایک اور دھوکہ دہی کے سراغ ملے۔ متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ پوربا مدنی پور کے نیو دیگھا سے پولیس نے دھوکہ دہی کے ایک بڑے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔

Source: PC- tv9bangla

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments