Kolkata

چیف منسٹر ممتا بنرجی کے دور میں بنگال کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر، ًمرکز کی رپورٹ بنگال کی کامیابی کو تسلیم کرتی ہے

چیف منسٹر ممتا بنرجی کے دور میں بنگال کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر، ًمرکز کی رپورٹ بنگال کی کامیابی کو تسلیم کرتی ہے

مرکز کی رپورٹ بنگال کی کامیابی کو تسلیم کرتی ہے۔ نیتی آیوگ کی حال ہی میں شائع ہونے والی 'اسٹیٹ سمری رپورٹ برائے مغربی بنگال' میں اعتراف کیا گیا ہے کہ چیف منسٹر ممتا بنرجی کے دور میں بنگال کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا ہے۔ یہ قومی معیار کے لحاظ سے بھی آگے ہے۔ رپورٹ خود کہتی ہے کہ مالی سال 2022-23 میں بنگال کی سالانہ بے روزگاری کی شرح صرف 2.2 فیصد تھی، جب کہ قومی اوسط 3.2 فیصد ہے۔ ماہرین کے مطابق، مرکز کے 100 دن کے بند کے باوجود، یہ کامیابی کرما شری، اس کے اپنے منصوبوں اور بنگال میں اقتصادی ترقی کی وجہ سے ہوئی ہے۔بنگال کے بارے میں نیتی آیوگ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے، "ریاست میں گزشتہ برسوں کے دوران معیار زندگی کے اشاریہ میں بہتری آئی ہے۔ 2019-2021 کے تخمینے کے مطابق، بنگال کے گھرانوں کے لیے پینے کے پانی کی دستیابی قومی معیار سے تھوڑی زیادہ ہے اور بجلی اور بیت الخلاءکی سہولیات بھی قومی معیار کے قریب ہیں۔" نیتی آیوگ جیسے مرکزی حکومت کے اعلیٰ درجے کے ادارے سے بنگال کے معیار زندگی کے بارے میں یہ معلومات اہم ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ رپورٹ اس پروپیگنڈے کا 'قابل جواب' ہے کہ مرکز میں برسراقتدار پارٹی مسلسل یہ کر رہی ہے کہ پورے ملک میں بنگال مکمل طور پر پسماندہ ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ میں اس حقیقت کا بھی واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ معیار زندگی، صحت کے شعبے میں ترقی، بے روزگاری میں کمی سمیت کئی شعبوں میں بنگال قومی اوسط سے آگے ہے۔ مرکزی حکومت کے اعلیٰ درجے کے ادارے نیتی آیوگ کی رپورٹ میں بچوں کی شرح اموات سے لے کر تعلیم سمیت کئی مسائل پر بنگال کی تعریف کی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بنگال میں بچوں کی اموات یا اسکول چھوڑنے کی شرح بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ نیتی آیوگ نے کہا ہے کہ بچوں کی اموات کو کم کرنے میں ریاستی حکومت کے اقدامات کارگر ہیں۔ مرکزی ایجنسی نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ بنگال پینے کے پانی کی فراہمی، معیار زندگی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے معاملے میں قومی اوسط سے آگے ہے۔ تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواتین کی ملازمت کی شرح اب بھی کم ہے۔انتظامی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ مرکزی رپورٹ میں اس تسلیم نے اپوزیشن کی تنقید کو خاک میں ملا دیا ہے۔ اتفاق سے اس رپورٹ کے پہلے صفحے پر ہندوستان کے نقشے پر بہار کو بنگال میں درج کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments