سپریم کورٹ نے آر جی کار کیس میں ازخود نوٹس لے لیا۔ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ سماعت میں ریاستی حکومت، متاثرہ خاندان، مشتعل جونیئر ڈاکٹرہر طرف سے سینکڑوں وکلائ موجود ہیں۔ ڈاکٹروں کی حفاظت، جونیئر ڈاکٹروں کی کام پر واپسی، تلوتما کے ٹرائل سمیت کئی مسائل پر منگل کو سوال و جواب کا سلسلہ جاری تھا۔ اس دوران اچانک وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ اٹھ گیا۔سماعت کے اختتام پر۔ اچانک ایک وکیل نے کچھ کہا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے انہیں رکنے کو کہا۔ وہ کہتا رہا، 'سر، ایک سیکنڈ، سر، ایک سیکنڈ' لیکن وکیل یہی کہتا رہا۔ چیف جسٹس نے اسے روکنے کے لیے آواز اٹھائی۔یہ کوئی سیاسی فورم نہیں ہے۔ آپ بار کے ممبر ہیں۔ آپ سیاسی جماعت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں یہ ہمارا کام نہیں ہے۔ ہم ڈاکٹروں کا مسئلہ دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ چیف منسٹر کو مستعفی ہونے کا حکم دیا جائے تو یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
Source: akhbarmashriq
ڈاکٹر کے قتل کے دن ایک شخص سالٹ لیک کے ہوٹل میں ٹھہرا تھا؟
معشوقہ کو بھی نہیں بخشا، مچائے باغات میں بلاکر اجتماعی عصمت دری
مل کے خلاف خاص زمین پر قبضہ کرنے کا الزام، بی ایل آر او کے دفتر کے سامنے مظاہرہ
کلنک اور نرسنگ ہوم کی بھی صفائی ہونی چاہئے: کنال گھوش
ریاست نے کلتان کو شری کرشنا کہا اور سی بی آئی انکوائری کرے
بانکوڑہ : بیت الخلا کے لیے گھر سے نکلنے کے بعد نہر سے ملی لاش
مل کے خلاف خاص زمین پر قبضہ کرنے کا الزام، بی ایل آر او کے دفتر کے سامنے مظاہرہ
معشوقہ کو بھی نہیں بخشا، مچائے باغات میں بلاکر اجتماعی عصمت دری
دریا کے بند کی مٹی نرم پڑ گئی، چھت والے مکانات گر گئے
بار کونسل کے چیئرمین سمیت ممبران نے ہائی کورٹ میں 'ہمیں انصاف چاہیے' کا نعرہ لگایا