Bengal

چچا زاد بھائی بہن کی عصمت دری کرنے اور قتل کرنے کے الزام میں گرفتار

چچا زاد بھائی بہن کی عصمت دری کرنے اور قتل کرنے کے الزام میں گرفتار

پولس نے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر اپنی چچا زاد بہن کی عصمت دری کرنے اور پھر اس کا قتل کرنے کا الزام ہے۔لڑکی کے والدین باہر گئے ہوئے تھے۔ گھر میں وہ اکیلی تھی۔اس کا فائدہ اٹھا کر اس کے چچا زاد بھائی نے اس کی نہ صرف عصمت دری کی بلکہ اس کا قتل بھی کر دیا۔یہ سنسنی خیز واقعہ جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے اوستی تھانہ علاقے میں پیش آیا۔ ملزم کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ اوستی تھانے کی 8 سالہ بچی14 نومبر سے لا پتہ تھی۔ اس دن اس کے والدین گھر سے باہر تھے۔ جوڑے نے گھر واپس آکر اپنی بیٹی کی تلاش کی لیکن وہ نہ مل سکی۔ انہوں نے پولیس سے رجوع کیا۔ رات بھر تلاش کرنے کے بعد اگلی صبح نابالغ کو گھر کے قریب سے پایا گیا، لیکن مردہ تھا۔ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کے بعد متوفی لڑکی کے چچا زاد بھائی کو گرفتار کر لیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ گھر میں کسی کے نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر 19 سالہ نوجوان بہن کے گھر میں گھس گیا اور اسے یہ کہہ کر باہر لے گیا کہ وہ اسے چاکلیٹ کھلائے گا۔ اس کے بعد وہ اسے مبینہ طور پر ایک ویران جگہ پر لے گیا اور اس کی بہن پر تشدد کیا۔ جنسی زیادتی کے بعد وہ اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا موت کو یقینی بنانے کےلئے اس کے گلے میں رسی ڈال دی ۔ یہ بھی الزام ہے کہ اس وقت اس کے بھائی نے اس کی آنکھیں نکال دی تھیں۔ ملزم نے پہلے ایک بار نابالغ کے ساتھ زیادتی کی۔ وہ دوسری بار اس کے ساتھ زیادتی کرنے گیا۔ پھر لڑکی نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ پھر ملزم نے گلا دبا کر قتل کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ مقامی لوگ مشتعل ہیں۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے علاقے میں اضافی پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ متوفی کمسن کے اہل خانہ نے ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔اتوار کو ڈائمنڈ ہاربر پولس ضلع کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس متون کمار ڈے نے کہا، "ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد، پولیس حراست میں پوچھ گچھ جاری ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں کہ ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا ملے۔

Source: PC- anandabazar

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments