Bengal

بردوان میں کٹوا سب ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے سڑک پر عدالت سے 'حلف نامہ' لینے کے لیے ساری رات لائن میں کھڑا ہونا پڑا

بردوان میں کٹوا سب ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے سڑک پر عدالت سے 'حلف نامہ' لینے کے لیے ساری رات لائن میں کھڑا ہونا پڑا

کٹوا : گزشتہ 3-4 دنوں سے درجہ حرارت میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ آج، منگل کو کلکتہ میں پارہ گر کر 12.6 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔ مغربی اضلاع میں درجہ حرارت مزید کم ہے۔ اور اس سخت سردی کی رات میں بہت سے لوگ کمبل اوڑھے سڑک پر بیٹھے نظر آئے۔ وہ بند دکانوں کے سامنے ٹیک لگائے کھلے آسمان تلے کانپ رہے تھے۔ اس طرح کی تصویر پیر کی رات مشرقی بردوان میں کٹوا سب ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے سڑک پر دیکھی گئی۔ ان کے پاس اس طرح رات کو جاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔یہ ایسے کیوں بیٹھے ہیں؟ پوچھنے پر معلوم ہوا کہ ان کے ووٹر کارڈ میں کچھ غلطیاں تھیں۔ اپنے یا والد کے نام کے املا میں کچھ غلطیاں۔ یہ صورتحال SIR کے لیے درست دستاویزات جمع کرانے کی ہے۔ انہیں عدالت میں 'حلف نامہ' دینے کے لیے ساری رات لائن میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ مرد اور عورت دونوں عدالت کے سامنے لائن میں بیٹھے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ عدالت میں ایک دن میں 20 سے زیادہ حلف نامے نہیں دئیے جا رہے ہیں۔ اس لیے انہیں ساری رات لائن میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صبح سویرے آنے کے باوجود انہیں موقع نہیں ملتا، اس لیے وہ رات سے ہی لائن میں کھڑے رہتے ہیں۔ ایس آئی آر کی سماعت شروع ہونے کے بعد سے یہ بھیڑ بڑھ گئی ہے۔ اب دور دراز سے ووٹر حلف نامہ دینے کے لیے ساری رات لائن میں کھڑے رہتے ہیں۔بہت سے ووٹروں کے ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ اور مختلف شناختی کارڈ یا فہرستوں میں نام غلط ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ انہیں عدالتی حلف نامہ دینے کے لیے عدالت کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، کٹوا عدالت کے قواعد کے مطابق، ایک دن میں 20 سے زیادہ مجسٹریٹ حلف نامہ نہیں بنائے جاتے ہیں۔ اس لیے رات سے ہی لمبی قطار لگی ہوئی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی سماعت ایک یا دو دن میں ہے، اس لیے اگر وہ حلف نامہ داخل نہیں کر سکتے تو ان کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے جا سکتے ہیں۔ اس خوف سے وہ ساری رات لائن میں کھڑے رہنے پر مجبور ہیں۔کٹوا بار ایسوسی ایشن کے سکریٹری نے کہا کہ یہ مسئلہ کئی دنوں سے چل رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حلف نامہ داخل کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹو مجسٹریٹ موجود ہے تو عدالتی حلف نامہ کیوں طلب کیا جا رہا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کے پاس بہت کام ہیں۔ پھر بھی، انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments