Bengal

بردوان : باپ اور اس کے بیٹوں کی عمروں میں صرف 4-5 سال کا فرق

بردوان : باپ اور اس کے بیٹوں کی عمروں میں صرف 4-5 سال کا فرق

بردوان : والد کی عمر 63 سال ہے۔ دونوں بیٹوں کی عمریں بالترتیب 59 سال اور 58 سال ہیں۔ باپ اور اس کے بیٹوں کی عمروں میں صرف 4-5 سال کا فرق ہے۔ سرکاری طور پر 2025 کی ووٹر لسٹ میں باپ بیٹے کی ایسی عجیب و غریب واقعہ ، باپ بیٹے کے درمیان عمر کا ایسا عجیب فرق سامنے آتے ہی ہنگامہ برپا ہو گیا۔ الیکشن کمیشن ہل گیا ہے۔ کٹوا سب ڈویڑن ایڈمنسٹریٹر نے اس واقعہ میں معاملے کی جانچ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ واقعہ منگل کوٹ کے سیتل گرام میں پیش آیا۔ووٹر لسٹ میں بوتھ نمبر 175 میں یہ تضاد پایا گیا ہے۔ ووٹر لسٹ کے مطابق گاﺅں کے رہنے والے سروج ماجھی کا نام سیریل نمبر 434 پر ہے، اس کی عمر 63 سال بتائی گئی ہے۔ اور لکشمی ماجھی سیریل نمبر 435 پر ہیں، عمر 59 سال ہے۔ ساگر ماجھی کا نام 437 ویں نمبر پر ہے، عمر 58 سال ہے۔ جنہیں سروج ماجھی کے دو بیٹے دکھائے گئے ہیں۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ باپ اور دونوں بیٹوں کی عمروں میں صرف 5 سال کا فرق ہے۔معلوم ہوا ہے کہ 22 سال قبل دو بھائی لکشمی ماجھی اور ساگر ماجھی بنگلہ دیش سے سیتل گرام آئے اور وہاں رہنے لگے۔ ان کے نام 2006 میں ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے تھے۔ الزام ہے کہ گاﺅں کے رہنے والے سروج ماجھی کا نام بائیں بازو کے دور حکومت میں انھیں باپ ظاہر کر کے شامل کیا گیا تھا۔ ووٹر لسٹ میں نام شامل ہونے کے باوجود عمر غلط تھی۔ایس آئی آر شروع ہوتے ہی مسئلہ سامنے آگیا۔ باپ اور بیٹوں کی عمر میں تفاوت سامنے آگیا۔ دونوں بھائیوں کے اہل خانہ اگر گنتی کا فارم جمع کرائیں تب بھی انہیں سماعت کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔ حالانکہ فی الحال دونوں بھائیوں کے پاس ہندستانی ووٹر کارڈ کے ساتھ ساتھ آدھار اور راشن کارڈ بھی ہیں۔ دونوں خاندانوں کو مختلف سرکاری مراعات ملتی ہیں۔دونوں بھائیوں کے خاندان نے بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ بنگلہ دیش سے رہ رہے ہیں اور سروج ماجھی ان کے حقیقی والد نہیں ہیں۔ بائیں بازو کے دور حکومت میں علاقے کے سروج ماجھی کو ووٹر لسٹ میں باپ کے طور پر دکھایا گیا تھا۔ دوسری جانب گاوں کے فرضی باپ سروج ماجھی نے بھی اعتراف کیا ہے کہ دونوں بھائی اس کے بیٹے نہیں ہیں۔ بنگلہ دیش سے آنے کے بعد علاقے کے سی پی ایم لیڈروں کے کہنے کے مطابق نام اس کے والد کے طور پر دکھائے گئے۔ اتنے عرصے کے بعد عمر کی غلطی کی وجہ سے انکشاف ہو رہا ہے۔ اب وہ اسے درست کرنے کے لیے تیار ہے۔اس واقعہ میں سی پی ایم ایریا کمیٹی کے سابق ممبر رام بکاش بٹبیال نے کہا، "بائیں محاذ کے دور حکومت میں مقامی لوگوں نے ایسا کیا، ہم نے نہیں کیا۔ پھر گنتی فارم بھر کر نام بھرے گئے۔ مجھے نہیں معلوم کہ عمر کا فرق کیسے ہوا۔ لڑکوں کو کم عمر ہونا چاہیے تھا۔" ان کے مطابق ووٹر لسٹ کے انچارج کون تھے وہ بتا سکتے ہیں۔ ترنمول پارٹی کا جوابی بیان یہ ہے کہ بایاں محاذ نے پھر بیلٹ بکس بڑھانے کے لیے ان لوگوں کے نام بتائے جو اسے ملے تھے۔ باپ بیٹے کی عمر میں کوئی فرق نہیں۔ جس حکومت کے دور میں نام درج ہوئے وہ ذمہ دار ہوگی اور اس وقت کے الیکشن کمشنر نے بھی غلطی کی۔ بی جے پی منڈل نمبر 4 کے سکریٹری بھاسکر ہزارہ نے کہا کہ بائیں بازو کی پارٹی نے ووٹ بینک کی خاطر ووٹر لسٹ میں نام درج کرائے تھے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments