کلکتہ : ضمنی انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس جارحانہ۔ ریاست کی حکمراں جماعت نے چیف الیکٹورل آفیسر سے رابطہ کیا اور شوبھندو ادھیکاری کو سنسر کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترنمول نے نفرت انگیز تقریر یا نفرت انگیز تبصروں کی بنیاد پر سزا کا مطالبہ کیا۔ ترنمول کے وفد نے اس سلسلے میں کمیشن کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔اس دن کنال گھوش، ششی پنجا اور جئے پرکاش مجمدار نے کمیشن سے رجوع کیا۔ انہوں نے وہاں ایک میمورنڈم پیش کیا۔ کمیشن کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد کنال گھوش نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”آج ہم نے چیف الیکشن آفیسر کو کچھ بیان دیا ہے اور ایک میمورنڈم دیا ہے۔ ہم نے جس مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے وہ یہ ہے کہ ریاست میں اپوزیشن پارٹی کے لیڈر نے ہفتہ 9 نومبر کو انتخابی مہم کے دوران ایک انتہائی جارحانہ بیان دیا۔ وہ نفرت انگیز تقریریں کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ فرقہ وارانہ کشیدگی اور اشتعال انگیز تقریریں کیں۔کنال گھوش نے کہا، "بنگلہ دیش ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہم اپنے انتخابی عمل میں اس کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کر سکتے۔ وہاں کیا ہوا اس کے بارے میں ہمارے پاس کوئی خاص معلومات نہیں ہیں۔ لیکن اس نے (شوبھندو ادھیکاری) نے بنگلہ دیشی حکام کے بارے میں انتہائی اشتعال انگیز بیانات دے کر فرقہ وارانہ اختلافات، پولرائزیشن اور انتقام کی ایک دلچسپ صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی کے اس تفرقہ انگیز کلچر کو جاری نہیں رہنے دیا جا سکتا۔ ضمنی الیکشن ہارنے کی یقین دہانی کے ساتھ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
Source: social media
شیاماسندری مندر گھوٹالے کا معاملہ وائرل
کلکتہ ہائی کورٹ نے 2022 میں اسلام پور اسکول ایس آئی کے دفتر سے 2 لاکھ نصابی کتابوں کی چوری معاملے میں ریاست سے رپورٹ طلب کی
تحریک اور تنظیم کی طاقت نہ بڑھی تو آئندہ انتخابات میں کلکتہ میں بائیں بازو کو مزید خطرہ ہوگا
شروع ہورہا ہے ڈائمنڈ ہاربر میں ابھیشیک بنرجی کا ہیلتھ کیمپ
ترنمول کا مطلب اقتدار میں رہنا نہیں: پارٹی کے یوم تاسیس پر فرہاد حکیم کا تبصرہ
65 کروڑ روپے کا سائبر فراڈ کرنے والا نوجوان گرفتار