Bengal

بنگال میں ایک اور بے مثال شکایت،ٹیب اسکام میں ہیڈ ماسٹرکے کردار پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں

بنگال میں ایک اور بے مثال شکایت،ٹیب اسکام میں ہیڈ ماسٹرکے کردار پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں

کلکتہ : پیسے لے کر نوکریاں دینے کے الزامات پہلے بھی لگ چکے ہیں۔ وزراءاور اساتذہ جیل بھی جا چکے ہیں۔ تو کرپشن کا شکار بچوں کی طرح خود اسکول کے طالب علم ہیں! اور کتھاگرا میں باپ جیسا ہیڈ ٹیچر! بنگال میں ایک اور بے مثال شکایت۔ طلباءکی واجب الادا رقم کسی نادیدہ قوت کی وجہ سے غائب! تفتیش شروع ہو چکی ہے، گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔ اساتذہ، ایجوکیشن ورکرز اور محکمہ تعلیم کے افسران کے خلاف شکایات کی گئی ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ اسکینڈل کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ اس دوران ہیڈ ٹیچرز کے نام! 'ہیڈ سر' یا 'ہیڈ مسٹریس' کا نام سنتے ہی طالب علم احترام سے جھک جاتے ہیں۔ یہ اسکول کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ اگر ایف آئی آر میں ان اساتذہ کے نام آ جائیں تو والدین کتنا یقین کریں گے؟ طلبائکتنا احترام دکھا سکتے ہیں؟ٹیب سکینڈل میں ایک طرف سائبر حملوں کے الزامات لگائے جا رہے ہیں تو دوسری جانب ا سکولوں اور ہیڈ ٹیچرز کے کردار پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلباءکو ٹیب خریدنے کے لیے دی گئی اسکیم کا نام 'ترونر خواب' ہے۔ اس اسکیم کے لیے رقم وصول کرنے والوں کا نام، پتہ، بینک اکاﺅنٹ نمبر اپ لوڈ کرنا اسکول کی ذمہ داری ہے۔مزید خاص طور پر، معلومات کو اسکول کے ہیڈ ماسٹر یا ہیڈ مسٹریس کو اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ شکایت کی گئی ہے کہ اس معلومات کو اپ لوڈ کرنے میں غلطی کی وجہ سے ٹیب کی رقم دوسرے اکاﺅنٹ میں جا رہی ہے۔ نتیجتاً ہیڈ ٹیچرز کے خلاف انگلی اٹھتی ہے۔ محکمہ تعلیم نے پہلے ہی اس ذمہ داری کو ہیڈ ٹیچرز کے ہاتھ سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments