Bengal

بی جے پی پارٹی آفس کو شراب خانہ اور بار بنانے کا سنگین الزام

بی جے پی پارٹی آفس کو شراب خانہ اور بار بنانے کا سنگین الزام

بردھمان26دسمبر: اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی میں ایک بار پھر داخلی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ پارٹی دفتر کو شراب خانہ یا 'بار' بنانے کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ کاٹوا تنظیمی ضلع کے ایک جنرل سکریٹری اور ان کے حامیوں پر پارٹی کے ہی کارکنوں کی جانب سے شدید تشدد کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ چند دیگر عہدیداروں کی بھی پارٹی فنڈز میں خرد برد کے الزام میں پٹائی کی گئی ہے۔ اس واقعے کا الزام بی جے پی کے 'پرانے' (آدی) کارکنوں پر لگایا جا رہا ہے۔ جمال پور میں اس واقعے سے کھلبلی مچی ہوئی ہے، تاہم ضلعی صدر سمرتی کنا باسو نے اس معاملے کو ٹالتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اب تک کوئی باضابطہ شکایت نہیں ملی، شکایت ملنے پر کارروائی کی جائے گی۔ سمرتی کنا کے صدر بننے کے بعد سے ہی اپنے حامیوں کو مختلف عہدوں پر فائز کرنے کی وجہ سے پارٹی کا ایک بڑا حصہ ناراض ہے۔ انہوں نے جمال پور کے سومین ہاجرا کو ضلع کا جنرل سکریٹری بنایا، جنہیں پرانے بی جے پی کارکن 'ترنمول کا ایجنٹ' قرار دے کر طویل عرصے سے مخالفت کر رہے تھے۔الزام ہے کہ جمال پور کے بی جے پی دفتر کے اندر باورچی خانہ بنایا گیا تھا جہاں گوشت پکا کر باقاعدگی سے شراب کی محفلیں سجائی جاتی تھیں۔ بدھ کی رات پرانے بی جے پی کارکنوں نے وہاں اچانک دھاوا بول دیا اور سومین ہاجرا، منڈل صدر اسیم شیل، پردیپ باغ، بسنت پانجا اور سمیرن داس سمیت دیگر حامیوں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ الزام ہے کہ ان کی شدید پٹائی کی گئی اور پارٹی آفس میں موجود شراب کی بوتلوں اور گلاسوں کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی گئیں

Source: PC- sangbadpratidin

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments