کولکاتا20دسمبر:ایس آئی آر (SIR) کے عمل کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، لیکن متوا برادری اب بھی شدید تذبذب اور خدشات کا شکار ہے۔ انہیں یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ آیا ان کے نام ووٹر لسٹ میں شامل کیے جائیں گے یا نہیں۔ اس بے یقینی کے عالم میں، یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کے روز اپنے جلسے سے متوا برادری کو کوئی ٹھوس پیغام دے سکتے ہیں۔ اس حساس معاملے پر سیاسی بیان بازی اور کشیدگی بھی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ متوا تنظیموں کی جانب سے انتہائی سخت لہجے میں انتباہ جاری کیا جا رہا ہے کہ ان کے نام فہرست میں شامل کرنا ہی ہوں گے۔ متوا تنظیم کے سابق ریاستی صدر نے دھمکی آمیز انداز میں کہا۔"ہمارے نام ہر صورت (ووٹر لسٹ میں) درج ہوں گے۔ اگر نام شامل نہ کیے گئے تو بنگال میں خونریز انقلاب آئے گا۔"دوسری طرف، ترنمول کانگریس نے ان تمام دعوو¿ں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض جھوٹے وعدے اور سیاسی ہتھکنڈے ہیں۔ ترنمول کا دعویٰ ہے کہ متوا برادری کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور مرکز کی جانب سے دی جانے والی یقین دہانیاں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
Source: PC- tv9bangla
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی