Bengal

بانکوڑہ اور پورلیا کے قبائلی لوگوں نے ایس آئی آر فارم کو بھرنے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا

بانکوڑہ اور پورلیا کے قبائلی لوگوں نے ایس آئی آر فارم کو بھرنے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا

بانکوڑہ : بانکوڑہ اور پرولیا کے کئی لوگ بین ریاستی ماجھی حکومت کے نام پر گمراہ کر کے قبائلیوں کو ایس آئی آر نہ بھرنے کے لیے مسلسل راضی کر رہے تھے۔ اس ترغیب کے بعد، بانکوڑہ کے رانی بند اور پورلیا میں بندووان ودھان سبھا کے کئی دیہات کے قبائلی لوگوں نے ایس آئی آر فارم کو بھرنے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا۔ احتجاج سرکاری اہلکاروں کو دکھایا گیا۔ اب اس واقعے کی تحقیقات کرتے ہوئے بانکوڑہ کے باریکول تھانے کی پولیس نے اڈیشہ کے میور بھنج اور بنکورہ کے باریکول تھانے سے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ دریں اثنا، کئی قبائلی تنظیمیں قبائلیوں کی الجھن کو دور کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور SIR گنتی فارم بھرنے کی اپیل کی ہے۔جیسے ہی ریاست میں ایس آئی آر کا عمل شروع ہوا، بانکوڑہ اور پرولیا کے جنگل محل کے لوگوں کے ایک حصے نے گنتی کے فارم کو بھرنے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے انٹرا اسٹیٹ ماجھی حکومت کی رکنیت لی ہے، اس لیے ایس آئی آر کا عمل ان پر لاگو نہیں ہوتا تھا۔ شروع میں سرکاری افسران نے گاﺅں جا کر قبائلیوں کے اس حصے کو قائل کرنے کی کوشش کی۔ لیکن وہ کوشش نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ قبائلیوں کے اس طبقے نے حکومتی اہلکاروں کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ اس کے بعدبانکوڑہ ضلع کی پولس اور انتظامیہ نے اس بین ریاستی ماجھی حکومت کے بارے میں تحقیقات شروع کردی۔پولیس کو معلوم ہوا کہ اگرچہ یہ ماجھی حکومت چھتیس گڑھ سے چلائی جاتی ہے، لیکن اڈیشہ کے میور بھنج علاقے کے کئی لوگوں نے ریاست میں اس کی شاخوں کو پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ماجھی سرکار کی ممبر شپ 3 ہزار روپے فی سر کے عوض ملک بھر میں مفت سفر اور مختلف مراعات کا لالچ دے کر دی گئی۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ معاملہ مکمل فراڈ ہے، باریکول تھانے کی پولیس نے اڈیشہ کے میور بھنج ضلع کے پورنیہ گاوں میں چھاپہ مارا۔ اوڈیشہ پولیس کی مدد سے پولیس نے اس گینگ کے ایک لیڈر بھویندر مرانڈی کو گرفتار کر لیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments