بہرام پور19دسمبر: مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد کے بہرام پور میں ایک انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک قبائلی خاتون کو ایک ویران گھر میں قید کر کے مسلسل اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس گھناونے جرم کے الزام میں ایک آزاد پنچایت ممبر اور اس کے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمان کو ریمانڈ پر لینے کے لیے جمعہ کو عدالت میں پیش کیا۔ بہرام پور تھانہ کے بہرول گاوں کی رہائشی ایک قبائلی خاتون کو کھاگڑا گھاٹ علاقے سے دو افراد نے زبردستی اغوا کیا۔ الزام ہے کہ اسے نشچنت پور گاوں کے ایک خالی گھر میں بند کر دیا گیا، جہاں تین دنوں تک اس کے ساتھ مسلسل زیادتی کی گئی اور وحشیانہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بدھ کی شام متاثرہ خاتون کسی طرح اس گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی اور بہرام پور تھانے پہنچ کر شکایت درج کرائی۔پولیس کی کارروائی اور ملزمان کا پس منظر: خاتون کی شکایت پر پولیس نے تحقیقات شروع کیں اور جمعرات کی رات چھاپہ مار کر راجیبل شیخ اور اسماعیل شیخ نامی دو افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان میں سے اسماعیل شیخ بہرام پور کے ایک بلاک کا آزاد پنچایت ممبر ہے، جس کے خلاف پہلے بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ دوسرے ملزم راجیبل شیخ کے خلاف پہلے سے قتل کا ایک مقدمہ چل رہا ہے۔ جمعہ کے روز دونوں کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پنچایت ممبر نے خود کو بے قصور قرار دیا۔ دوسری جانب، پولیس متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ (میڈیکل ٹیسٹ) کروا رہی ہے اور اس کا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے۔ واقعے کی گہرائی سے تفتیش جاری ہے
Source: PC- sangbadpratidin
میتا نے ممتا بنرجی کی دی ہوئی ساڑھی پہن کر شادی کی
ایم پی کھگن مرمو اور شنکر گھوش حملے کی زد میں
نیپال کی بدامنی بنگال میں بھی پھیل گئی، لیا گیا بڑا فیصلہ
ممتا کے آتے ہی فوج نے ترنمول اسٹیج کو کھولنا روک دیا
آئی پی ایل پر 40فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا
دکان کے سامنے سے پاکستانی نوٹ برآمد ہونے سے سنسنی