Bengal

ایس آئی آر کے خوف سے تقریباً تین سو بنگلہ دیشی حکیم پور چیک پوسٹ پر سرحد عبور کرنے کے منتظر

ایس آئی آر کے خوف سے تقریباً تین سو بنگلہ دیشی حکیم پور چیک پوسٹ پر سرحد عبور کرنے کے منتظر

حکیم پو ر : ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر حکیم پور چیک پوسٹ۔ سینکڑوں لوگ کپڑے کے بنڈل اور کمبل باندھے وہاں کھڑے ہیں۔ کچھ کے سروں پر بنڈل ہیں۔ کچھ کے پاس بڑی ٹرالیاں ہیں۔ کچھ کے پاس دوبارہ تھیلے ہیں۔ انتظار ہے، کب سرحد پار کر کے بنگلہ دیش پہنچیں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ وہ ایس آئی آر کے خوف سے بھارت سے فرار ہو رہے ہیں۔ کچھ نے تو یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ بغیر کسی دستاویزات کے ہندستان میں رہنے لگے۔ وہ اپنا ملک چھوڑ کر چپکے سے روزی کے لیے ہندستان آئے۔ایس آئی آر کو بارہ ریاستوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ مغربی بنگال میں بھی ایس آئی آر کا عمل جاری ہے۔ اس دوران یہ تصویر دیکھی گئی۔ ایک زمانے میں بنگلہ دیشی غیر قانونی طور پر ہندستان میں داخل ہو کر رہتے تھے۔ اب وہ ایس آئی آر کے خوف سے بنگلہ دیش واپس جانے کی جلدی میں ہیں۔ سوموار کے روز سینکڑوں بنگلہ دیشی جو یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے، سوروپ نگر تھانے کی ہندستان-بنگلہ دیش حکیم پور سرحد کے ذریعے ہندستان چھوڑتے ہوئے دیکھے گئے۔ مرد، عورتیں اور بچے سروں پر فرنیچر اور کمبل لیے سرحد پر جمع ہیں۔اس دن تقریباً تین سو بنگلہ دیشی حکیم پور چیک پوسٹ پر سرحد عبور کرنے کے منتظر ہیں۔ اس دوران 143ویں بٹالین کے بارڈر گارڈ فورس کے جوانوں نے انہیں روکا۔ وہ اپنے درست دستاویزات دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، سوروپ نگر کے لوگ اس تصویر کو دیکھ کر واقعی حیران ہیں۔بنگلہ دیشی سبینہ پروین نے اعتراف کیا کہ وہ یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہی تھی۔ اس نے کہا، "میرا گھر بنگلہ دیش میں ہے، میں وہاں کافی عرصے سے رہتی تھی، میرے پاس کوئی دستاویزات نہیں ہیں، میں وہاں غیر قانونی طور پر رہتی تھی۔" ایک اور شخص نے کہا، "میں چنار پارک میں رہتا تھا، میرے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے۔ میں اپنے پیٹ کی وجہ سے یہاں آیا ہوں۔ لوگوں کے گھروں میں کام کرکے کچھ پیسے کماتا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments