کلکتہ : آر جی کار اسپتال ریپ اور قتل کیس کی سماعت سیالدہ کی عدالت میں شروع ہوئی۔ متاثرہ کے والدین مقدمے کے پہلے دو گواہوں کے طور پر عدالت میں اپنے بیانات ریکارڈ کرائیں گے۔ سیالدہ کی عدالت میں بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس کیس میں کل 128 گواہ ہیں۔ ان 128 لوگوں میں جونیئر ڈاکٹر، کلکتہ پولیس، فارنسک ڈپارٹمنٹ کے اہلکار شامل ہیں۔ ہر ایک کی تقریر مرحلہ وار ریکارڈ کی جائے گی۔ لیکن سب سے پہلے عدالت متاثرہ کے والدین کی گواہی قبول کرے گی۔سی بی آئی کا ایک افسر دوپہر 12 بجے کے قریب متاثرہ ڈاکٹر کے گھر گیا۔ متاثرہ کے والد سی بی آئی کی گاڑی میں مرکزی تفتیشی ایجنسی کے دفتر کے لیے روانہ ہوئے۔ وہاں سے وہ عدالت گئے۔ وہ مرکزی فورسز کی حفاظت میں عدالت میں داخل ہوئے۔ والد کے بعد مقتول کی ماں گواہی دے گی۔ ملزم شہری رضاکار کو بھی عدالت لے جایا گیا۔آر جی کار ریپ اور قتل کیس کی سماعت پیر سے جاری رہے گی۔ کلکتہ پولیس نے آر جی کار کیس کے اگلے ہی دن ایک شہری رضاکار کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے پیش کی گئی چارج شیٹ میں صرف ان کا نام ملزم کے طور پر ہے۔ گزشتہ پیر کو سیالدہ کی عدالت میں ملزمان کے خلاف چارجز تشکیل دیے گئے تھے۔ ایک ہفتے بعد پیر کو مقدمے کی سماعت شروع ہو رہی ہے۔
Source: social media
اگر کوئی سیاستداں ایسی شکایت کرتا ہے تو یہ عدالت کے لیے شرمندگی ہے: جسٹس گھوش
گوپال پور ماہی گیر کوآپریٹیو میںبی جے پی کو کامیابی
سال اول کے طالب علم کے سر پر مارنے کا الزام
نویں جماعت کی طالبہ سے شادی کرنے پر 34 سالہ ا سکول ٹیچر گرفتار
جونیئر ڈاکٹروں نے 8 اگست کو رات بھر احتجاج کا اعلان کیا
حملے کے بعد صدیق اللہ چودھری پارٹی چھوڑنا چاہتے تھے