روس کی جانب سے 33 ماہ طویل جنگ میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے نئے میزائل کے آغاز کے بعد یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک "نئے خطرات" کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے فضائی دفاع کے لیے نئے نظام تیار کرنے پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنی ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ کسی دوسرے ملک میں نئے ہتھیار کو دہشت زدہ کرنے کے لیے آزمانا ایک "بین الاقوامی جرم" ہے۔ انہوں نے روس کو جنگ کو بڑھانے سے روکنے کے لیے دنیا سے "سخت ردعمل" کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یوکرین کے وزیر دفاع پہلے ہی میری طرف سے ہمارے شراکت داروں کے ساتھ نئے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں ملاقاتیں کر رہے ہیں جو جانوں کو نئے خطرات سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں"۔ انہوں نے اپنی تقریرمیں کہا کہ "جب کوئی دوسرے ممالک کو نہ صرف دہشت گردی کے لیے استعمال کرنا شروع کردے بلکہ دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے اپنے نئے میزائلوں کا تجربہ بھی کرے تو یہ واضح طور پر ایک بین الاقوامی جرم ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو "ایک سخت ردعمل کی ضرورت ہے تاکہ (روسی صدر ) پوتین کو جنگ میں اضافے کا خوف محسوس ہو اور وہ اپنے اقدامات کے سنگین نتائج کا ادراک کر سکیں"۔
Source: social media
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
غزہ میں فلسطینی ٹی وی چینل کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 5 صحافی شہید
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
ٹرمپ کیلئے پاناما کینال کی واپسی کیوں اہمیت کی حامل؟