7 اکتوبر سے حماس کے زیر حراست قیدیوں کی فائل کے حوالے سے جہاں مشاورت اور ثالثی کا سلسلہ جاری ہے، وہیں اسرائیلی وزیر زراعت ایوی ڈیکٹر نے حیران کن بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ ان کے ملک اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ مصری قیادت کی ثالثی کے بغیر نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حماس مزید فوائد حاصل کرنے کے لیے چوری کی مشق کر رہی ہے"۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ "ہم سب کو احساس ہے کہ یہ معاہدہ مصری قیادت کے بغیر مکمل نہیں ہو گا۔ حماس کے ساتھ ہمارا تجربہ بہت برا ہے۔ وہ اپنے نقطہ نظر سے فائدے کے لیے ہتھکنڈوں پر چل رہے ہیں"۔ بات چیت کے قریب مصری حکام نے پہلے انکشاف کیا تھا کہ دونوں فریقین لڑائی کو روکنے اور غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر حراست متعدد قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک بین الاقوامی ثالثی معاہدے تک پہنچنے کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کل اتوار کو متعلقہ افراد نے حماس کی طرف سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اور بچوں کی اتنی ہی تعداد کے بدلے کئی خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ابھی تک اس بات پر اختلاف ہے کہ لڑائی کا خاتمہ کب تک ہوگا۔ اس کے نتیجے میں وائٹ ہاؤس کے نائب قومی سلامتی کے مشیر جان وینر نے کل وضاحت کی کہ معاہدے تک پہنچنا پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔ کئی ہفتے قبل مصر کے علاوہ قطر اور امریکا نے قیدیوں کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان اتفاق رائے کے لیے مسلسل کوششیں شروع کیں جس کے نتیجے میں اس کانٹے دار فائل میں معمولی پیش رفت ہوئی۔
Source: Social Media
افغانستان: پولیس نے موسیقی سننے پر 14 افراد حراست میں لے لیے
انڈیا کے پاکستان کی تین ایئر بیسز پر میزائل حملے، ان فضائی اڈّوں کی اہمیت کیا ہے؟
پاکستان کا انڈیا کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا مرکزی ہتھیار ’الفتح میزائل‘ کیا ہے؟
حماس نے غزہ میں قید دو اسرائیلیوں کی ویڈیو جاری کر دی
انڈیا رکتا ہے تو ہم بھی رک جائیں گے، لیکن اجارہ داری قبول نہیں کریں گے، اسحاق ڈار
بنگلا دیش: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ پر پابندی لگا دی گئی
ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی منظر کشی کرنے والا مجسمہ اوول آفس میں پیش
روسی صدر کی یوکرین سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز
امریکی شہری مشکل دنوں کے لیے تیار ہوجائیں: نیویارک ٹائمز کا انتباہ
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا غداری ہے: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری