بائیں بازو کی ڈیموکریٹ امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر سٹیفن ملر پر "سفید فام بالادستی کے بیان" کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔ الہان نے ملر کے بیان کو اس طریقے سے تشبیہ دی جس طرح نازیوں نے جرمنی میں یہودیوں کو بیان کیا تھا۔ ملر کو بڑے پیمانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کا معمار سمجھا جاتا ہے۔ اتوار کو سی بی ایس نیٹ ورک کے پروگرام "فیس دی نیشن" پر ایک انٹرویو کے دوران الہان عمر نے کہا "جب میں ملر اور ان کے سفید فام بالادستی سے متعلق بیان کے بارے میں سوچتی ہوں تو یہ مجھے اس طرح یاد دلاتا ہے جس طرح نازیوں نے جرمنی میں یہودیوں کو بیان کیا تھا۔" الہان عمر کا یہ تبصرہ ملر کی طرف سے پلیٹ فارم ’’ ایکس‘‘پر ایک پوسٹ کے جواب میں آیا۔ ملر نے اپنی پوسٹ میں اجتماعی امیگریشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ آپ صرف افراد کو درآمد نہیں کرتے، آپ کمیونٹیز کو درآمد کرتے ہیں۔ جب ناکام ریاستیں سرحد عبور کرتی ہیں تو کوئی جادوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ توسیع کے ساتھ، تارکین وطن اور ان کے بچے اپنے ٹوٹے ہوئے آبائی علاقوں کے حالات اور خوف کو دوبارہ پیدا کرتے ہیں‘‘ بائیں بازو کے ناقدین نے بارہا ملر پر سفید فام بالادستی کا الزام لگانے کی کوشش کی ہے۔ ملر خود یہودی ہیں۔ الہان عمر کے بیانات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ان کی ریاست کو ایک ارب ڈالر کے بڑے دھوکہ دہی کے سکینڈل کے پس منظر میں نشانہ بنانے پر ان کے غصے کے درمیان آئے ہیں۔ ریاست میں درجنوں افراد نے غیر قانونی طور پر حکومتی فنڈز حاصل کیے جو انہیں سماجی خدمات کے بدلے ملنے تھے جو انہوں نے فراہم نہیں کیں۔ یہ دھوکہ دہی مینی سوٹا میں صومالی- امریکی کمیونٹی کے افراد کے گرد مرکوز تجی جس نے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے غصے کو بھڑکا دیا۔ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایک کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ ہمارا ملک ایک نازک موڑ پر ہے۔ اگر ہم اپنے ملک میں کچرا لانا جاری رکھیں گے تو ہم غلط راستے پر جائیں گے۔ الہان عمر کچرا ہے اور اس کے دوست کچرا ہیں۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو شکایت کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتے، وہ جہنم سے آتے ہیں اور شکایت کرتے ہیں، اور بڑبڑانے کے سوا کچھ نہیں کرتے، ہمیں ان کی اپنے ملک میں ضرورت نہیں ہے۔ صومالی- امریکیوں کے خلاف ٹرمپ کے سخت بیانات کے بعد امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای ) نے مینی سوٹا ریاست میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ الہان عمر نے ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بالکل گھناؤنا ہے، وہ امریکی ہیں اور وہ انہیں کچرا قرار دے رہے ہیں۔ اس طرح کی نفرت انگیز اور غیر انسانی نوعیت کی تقریر ایسے لوگوں کی طرف سے خطرناک افعال کا باعث بن سکتی ہے جو صدر کو سنتے ہیں۔ ملر ’’ فیڈنگ اور فیوچر ‘‘ کے نام سے مشہور دھوکہ دہی کے سکینڈل کے بارے میں سب سے نمایاں بولنے والوں میں سے ایک تھے۔ ملر نے گزشتہ ہفتے فاکس نیوز کے پروگرام "ہینٹی" پر ایک انٹرویو میں تبصرہ کیا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مینی سوٹا میں صومالی دھوکہ دہی بہبود کے پروگراموں پر دھوکہ دہی کے ذریعے امریکی تاریخ میں ٹیکس دہندگان کے فنڈز کی سب سے بڑی چوری ہے۔ ہم جو کچھ بے نقاب کریں گے وہ امریکی عوام کو حیران کر دے گا۔ الہان عمر نے اعلان کیا ہے کہ دھوکہ دہی میں اضافے کی وجہ ریاست کی طرف سے مناسب کنٹرول کے بغیر تیزی سے کوویڈ-19 سے متعلق پروگراموں کا قیام تھا۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ