کلکتہ : ان آٹھ دنوں میں بوتھ لیول افسران نے ریاست کے 6 کروڑ 56 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کو گنتی کے فارم پہنچائے۔ تاہم، ریاست کے تقریباً 15 فیصد رائے دہندوں کو ابھی تک گنتی کے فارم نہیں ملے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قومی الیکشن کمیشن کی طرف سے بتائی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ان ووٹرز کو فارم کیسے ملیں گے۔27 اکتوبر کو کمیشن نے مغربی بنگال سمیت 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسپیشل انٹینسیو ریویڑن (SIR) شروع کرنے کا اعلان کیا۔ گنتی کے فارموں کی تقسیم 4 نومبر سے شروع ہوئی تھی۔ کمیشن کے بتائے گئے وقت کے مطابق، BLOs کو 11 نومبر تک ہر ووٹر کو فارم پہنچانا ہے۔ اس کے بعد فارم کی منظوری شروع ہو جائے گی۔ ووٹر لسٹ کا مسودہ 9 دسمبر کو شائع کیا جائے گا۔تاہم 11 نومبر تک تمام ووٹروں کو گنتی کے فارم نہیں پہنچائے جا سکے۔کمیشن نے کہا کہ کل (11 نومبر) کی رات 8 بجے تک 6 کروڑ 56 لاکھ سے زائد ووٹروں کو گنتی کے فارم دیے جا چکے ہیں۔ کل ووٹروں میں سے 85.71 فیصد نے یہ فارم حاصل کیا ہے۔ یعنی تقریباً 15 فیصد ووٹرز کو ابھی تک گنتی کے فارم نہیں ملے۔ کمیشن کی جانب سے ایس آئی آر کے اعلان کے بعد بنگال میں ووٹر لسٹ منجمد کردی گئی۔ اور اس فہرست کے مطابق ریاست میں اب 7 کروڑ 66 لاکھ 37 ہزار 529 ووٹر ہیں۔ یعنی 1 کروڑ سے زیادہ ووٹروں کو ابھی تک فارم نہیں ملے ہیں۔تین دن پہلے بی ایل او اوکیہ منچ نے اس بات پر تشویش ظاہر کی تھی کہ آیا 11 نومبر تک تمام ووٹروں کو فارم پہنچانا ممکن ہو سکے گا۔انہوں نے فارم کی تقسیم کی آخری تاریخ 15 نومبر تک بڑھانے کی اپیل کی تھی۔بی ایل او اوکیہ منچ نے اس سلسلے میں ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار اگروال کو ایک خط لکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فارموں کی تقسیم 4 نومبر سے شروع ہوئی تھی، لیکن گنتی کے فارموں کی ناکافی فراہمی کی وجہ سے بی ایل او کو ریاست کے کئی علاقوں میں تاخیر سے کام شروع کرنے پر مجبور کیا گیا۔ کئی مقامات پر ای آر او دفاتر پہلے دو دن تک فارم تقسیم نہیں کر سکے۔ بی ایل او اوکیا منچ نے کہا تھا کہ اس صورت حال میں 11 نومبر تک فارم تقسیم کرنے کے حکم پر عمل درآمد مشکل ہو گیا ہے۔11 نومبر کی رات 8 بجے تک کی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ 100 فیصد ووٹروں کو ابھی تک فارم نہیں ملے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمیشن نے ای آر اوز (الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز) کو بتایا ہے کہ فارم 14 نومبر تک تقسیم کیے جاسکتے ہیں۔
Source: social media
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
کلکتہ میں قدرتی آفت!بھاری بارش سے تعداد اموات نو ہوگئی، عام زندگی ٹھپ
کالی گھاٹ مندر سے لے کر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ تک کا ایک وسیع علاقہ زیر آب
سمندری طوفان کا مقام تبدیل،بارش کے امکانات مزید بڑھ گئے؟
اگر 32,000 نوکریاں منسوخ ہو جاتی ہیں تو باقی کا کیا ہوگا؟
موسلا دھار بارش سے کولکتہ میں سیلاب، 7 افراد ہلاک، سڑکیں 3 فٹ تک پانی سے ڈوبیں
رضوان الرحمن کی و الدہ کشور جہاں کا انتقال، ممتا کا اظہار تعزیت
قاتل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 24 گھنٹے، لیکن فوج کی گاڑی کے لیے صرف 4 گھنٹے؟
محکمہ موسمیات نے ستمبر کے پورے مہینے میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی