لبنان میں حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ تنظیم اپنے اسلحے سے دستبردار نہیں ہوگی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فائر بندی کے معاہدے میں ان کے لیے قابلِ قبول قیمت یہ تھی کہ لبنانی فوج کو تعینات کیا گیا اور ریاست نے 42 برس بعد اپنی ذمہ داری سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کی۔ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ صرف دریائے لیتانی کے جنوبی علاقے تک فائر بندی کے معاہدے کو تسلیم کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو لبنان سے نکلنا ہوگا اور قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا، اس کے بدلے میں شمالی اسرائیلی بستیوں کو کسی خطرے سے محفوظ رکھنے کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فائر بندی کے موجودہ معاہدے کی کوئی جگہ بدلنے یا نیا معاہدہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، البتہ پرانے معاہدے کی تمام شقیں نافذ ہونے کے بعد لبنان کی طاقت اور خودمختاری پر داخلی سطح پر بات چیت ہوسکتی ہے، جس میں کسی بیرونی فریق کی مداخلت نہیں ہوگی۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی